ریکارڈ سیشن ججز کو بھجوا دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ: ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو مقدمات کی سماعت سے روک دیا

Sep 29, 2024

  اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد ایڈمنسٹریشن کے ماتحت انتظامی افسروں کو بطور ایگزیکٹو مجسٹریٹ مقدمات کے فیصلوں سے روک دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے ایگزیکٹو کے جوڈیشل اختیارات استعمال کرنے کے خلاف کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں صرف عدالتیں ہی جوڈیشل اختیارات استعمال کر سکتی ہیں۔ جوڈیشل اختیارات کا استعمال صرف آئین کے آرٹیکل 175(3)، 202 اور 203 کے تحت ہی ہو گا۔ آئینی شقوں کے خلاف جوڈیشل اختیارات کا استعمال غیر آئینی ہے جس کی قانون کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، کوڈ آف کریمنل پروسیجر میں ترمیم کر کے صوبائی حکومتوں کا ایگزیکٹو مجسٹریٹس تعینات کرنے کا اختیار واپس لیا گیا، یہ بات تشویش ناک ہے کہ وفاقی حکومت 23 سال گزرنے کے باوجود نوٹی فکیشن جاری نہیں کر سکی۔ عدالت نے کہا کہ نوٹی فکیشن جاری ہونے تک ایگزیکٹو مجسٹریٹس زیر التوا کیسز کا فیصلہ نہ سنائیں۔ ترمیمی آرڈی نینس کے نفاذ کے بعد ایگزیکٹو مجسٹریٹس کیسز کا ریکارڈ متعلقہ سیشن ججز کو بھجوائیں، سیشن ججز ان کیسز پر قانون کے مطابق فیصلے کے لیے موصول شدہ فائلز جوڈیشل مجسٹریٹس کو بھجوائیں، آئین کا آرٹیکل 175(3) واضح اور غیر مبہم ہے جس میں عدلیہ اور ایگزیکٹو کو الگ کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کو ایگزیکٹو سے علیحدہ کرنے کی فارمیلٹیز پوری کرنے کے لیے 14 سال کا وقت دیا گیا، 14سال کا وقت 14 اگست 1987ء  کو مکمل ہوا مگر اس کے باوجود انتظامی افسروں جوڈیشل اختیارات استعمال کر رہے ہیں، عدلیہ کو ایگزیکٹو سے علیحدہ کرنے کے لیے مقرر کئے گئے وقت کے بعد تاخیر غیر آئینی ہے۔ آئین کے ہر لفظ کا ایک مطلب اور مقصد ہے۔ فیصلے میں مزید  کہا گیا ہے کہ 2001ء  میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر میں ترمیم کا آرڈی نینس آیا جس نے ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے اختیارات ختم کیے۔ ترمیم کے تحت صوبائی حکومت کا ڈسٹرکٹ اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس تعینات کرنے کا اختیار ختم کیا گیا، دوسری ترمیم کے ذریعے اس کا دائرہ کار اسلام آباد تک بڑھایا گیا جس کا نفاذ چودہ اگست 2001 کو ہوا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 23 سال گزرنے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، وزارت قانون تفصیلی جواب میں بھی اس تاخیر کی کوئی وجہ نہ بتا سکی۔دریں اثناء عدالت کی جانب سے اسلام آباد انتظامیہ سے جوڈیشل اختیارات واپس لینے کا معاملہ وفاقی حکومت کے جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کر  لیا۔ گزشتہ روز عدالتی فیصلے کے بعد وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا‘ جس میں عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزیدخبریں