ملک بھر میں ضروری، جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب

لاہور(کامرس رپورٹر)ملک بھر میں مختلف ضروری اور جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب ہو گئی ہیں‘ جس سے صحت اور یہاں تک کہ مریضوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ یہ ضروری ادویات ہول سیل میڈیسن مارکیٹوں اور میڈیکل سٹورز پر دستیاب نہیں ہیں جن میں لاہور اور ملک کے دیگر شہروں کے معروف چین سٹورز کے آؤٹ لیٹس بھی شامل ہیں۔ کچھ اندازوں کے مطابق، ڈبلیو ایچ او کی ضروری ادویات کی فہرست میں تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں یا انتہائی نایاب ہیں۔ ضروری دوائیں جیسے Metronidazole Tablet، Entamizole Tablet، Quinine bi Sulphate Tablet, Chloroquine Tablet, Tegral Tablet, Humulin Injection, Vit K Injection, Narcotic analgesics, Thyroxine Tablet, Codiene based Cough Syrups, Hydrocortisone Injection, Anti TB Preparations, Novomix insulins insulins مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔ سٹیک ہولڈرز ضروری جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کی مختلف وجوہات بتا رہے ہیں۔ انہوں نے مشترکہ طور پر کہا کہ حکومت کو بیمار انسانیت کے وسیع تر مفاد میں اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے دانشمندانہ راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ "روپے کی قدر میں کمی‘ مہنگائی‘ اجرتوں میں اضافہ اور بجلی‘گیس کے اعلیٰ نرخوں نے ان پٹ لاگت میں بے مثال اضافہ کیا ہے۔ دیگر مصنوعات کے برعکس‘ ضروری ادویات کی قیمتیں ایک جیسی ہیں۔ اب ضروری ادویات کی ایک بڑی تعداد میں کم یا کوئی منافع نہیں ہے۔ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے مرکزی چیئرمین میاں خالد مصباح الرحمان نے کہا کہ بہت سے معاملات میں ان پٹ لاگت ادویات کی خوردہ قیمت سے زیادہ ہوتی ہے‘ انہوں نے کہا کہ دل‘ ذیابیطس‘ کینسر اور مرگی کے مریض متاثر ہو رہے ہیں۔ ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے میاں خالد مصباح نے کہا کہ مناسب قیمتوں سے کم قیمت ان ادویات کی قلت‘ ذخیرہ اندوزی اور زیادہ نرخوں پر فروخت کا باعث بنتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن