رپورٹ: قاری ولی الرحمن
سات ستمبر1974 … اس روز سعید کو قومی اسمبلی نے ذوالفقارعلی بھٹوکے دور میںفتنہ مرزائیت کاسرکچلنے کیلیئے مرزائیوںکوغیرمسلم اقلیت قراردینے کی متفقہ قراردادمنظورکرلی تھی،تحفظ ختم نبوت ؐکیلئے قومی اسمبلی میںبنائے گئے قانون کی گولڈن جوبلی 2024ء میںبڑے جوش وخروش کے ساتھ منائی جارہی ہے۔26ستمبربروزجمعرات بعدنمازمغرب بانی دارالعلوم تعلیم القرآن راولپنڈی،شیخ القرآن مولاناغلام اللہ خانؒ کے مرکزمیںختم نبوت ؐوشہداء اسلام کانفرنس کاانعقادعمل میںلایاگیا،جس میںملک کی قومی،اورمذہبی شخصیات سمیت تاجرتنظیموںکے عہدیداران نے بھی مذہبی وملی جوش وجذبہ کے ساتھ شرکت کی۔ صدارت جانشین شیخ القرآن مولانااشرف علی نے کی،اورمتذکرہ کانفرنس جورات گئے تک جاری رہی،سے قومی رہنماوںنے تقاریرنے شیخ القرآن مولاناغلام اللہ خان کی زندگی میںہونے والے مذہبی جلسوںاورقومی تحریکوںکے دنوںکی یادتازہ کردی،کانفرنس میںھزاروں لوگوں نے شرکت کی،دارلعلوم کی مسجدکے اندرونی حصے، مرکزی ھال،برآمدے اورصحن کے علاوہ مسجدکے
بیرونی گیٹ کے باہرراجہ بازارمیںبھی عوام نے جمع ہوکرکانفرنس کی کاروائی کودیکھااورسنا،راجہ بازار میںعوام کیلئے کانفرنس کی کاروائی کی سہولت بڑی سکر ینیںلگاکرفراہم کی گئی،راولپنڈی کی انتظامیہ اور پولیس نفری بھی حفاظتی اوراحتیاطی طورپرشہرکوجانے والے راستوںپرتعینات رہی،کانفرنس کاآغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا،بعدازاںمعروف نعت خواںقاری صفی اللہ بٹ اورپشتونعت خواںاحسان اللہ فاروقی نے اپنے مخصوص اندازمیں حمدونعت اورختم نبوتؐکے عنوان سے نظمیںپیش کیں، قائدین کی آمد،بالخصوص مولانافضل الرحمن، پروفیسر محمدطلحہ سعید،لیاقت بلوچ،علامہ محمداحمد لدھیانوی ،اورپیرسیدضیاء اللہ شاہ بخاری کی آمد پرشرکاء کانفرنس نے پرجوش نعرے لگاکراورکھڑے ہوکراستقبال کیا،مولانافضل الرحمن کی آمدکے موقع پرعلامہ محمداحمدلدھیانوی نے ان کاسٹیج پراستقبال کیا،اورپھردونوںرہنماوں نے سٹیج پرہاتھوں میںہاتھ ڈال کراظہاریکجہتی کیا،کانفرنس کے عظیم الشان اجتماع سے قائدجمیعت مولانافضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بانی پاکستان نے قیام پاکستان کے ایک سال بعدمعرض وجودمیںآنے والے اسرائیل کے بارے میںکہاتھاکہ ’’اسرائیل ناجائزبچہ ہے‘‘انہوںنے کہاکہ شام،کویت ،لیبیاء،
کے بعد فلسطینیوں پر آگ اورخون کی جومصیبتیںڈ ھائی گئی ہیں،اس میں تمام اسلام دشمن قوتیںپوری طرح شامل ہیں،انسانی حقوق کے علمبردارممالک بھی خاموش ہیں،اوربے گناہ مسلمانوںکابے دریغ قتل عام کیاجارہا ہے، عالمی قوانین کے نفاذکی بات کرنے والے مغربی حکمرانوںکواسرائیلی حملوںسے ہلاک ہونے والی خواتین بچے اورمعصوم بچیاںظلم کانشانہ بنتے ہوئے دکھائی نہیںدے رہے، انہوںنے کہاکہ قائداعظم کی ہربات کاحوالہ دیاجاتا ہے،مگرآج اسرائیل کوجواسلحہ اوردولت کی سپورٹ کی جارہی ہے،اس حوالے سے بانی پاکستان کاقول کسی کویادنہیںآرہا۔ ہم نے ختم نبوت ؐکے تحفظ کیلیئے اپنے اسلاف اوراکابرین کی قربانیوںکوسامنے رکھتے ہوئے اللہ کے فضل سے بھرپورکردارادا کیا،ا ورآئندہ بھی اسلام ،پاکستان اورختم نبوتؐکے تحفظ کیلیئے کسی قربانی سے دریغ نہیںکرینگے،انہوںنے کہاکہ مینارپاکستان لاہورمیںتحفظ ختم نبوتؐکے قوانین کی گولڈن جوبلی کے موقع پرجوعظیم الشان اجتماع منعقدکیاگیا،اس سے نئی نوجوان نسل تک ختم نبوت ؐکی اہمیت وفضیلت کواجاگرکرنے میںبڑی مددملی ہے،اورانٹرنیشنل سطح پرختم نبوت ؐکے دشمنوں کوبھی ایک موثرپیغام دے دیاگیاہے،کہ پاکستان کامسلمان ختم نبوت ؐکے تحفظ کیلیئے اپنی جان مال عزت آبرو،سب کچھ قربان کرنے کیلیئے تیارہے، انہوںنے کہاکہ اسلام دشمن طاقتوںکامقابلہ کرنے کیلیئے ہم تمام مسلمانوںکواپنی عملی زندگیوںمیں ’’مومن‘‘والی صفات پیداکرناہونگی،کانفرنس سے جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیرلیاقت بلوچ، جماعت الدعوۃ کے مرکزی نائب امیرحافظ طلحہ سعید،جمیعت اشاعت التوحیدوالسنہ پاکستان کے مرکزی امیرپیرسیدضیاء اللہ شاہ بخاری،قائداہلسنت علامہ محمداحمدلدھیانوی،جے یو آئی پنجاب کے امیرڈاکٹرقاری عتیق الرحمن،مولانامفتی عبدالسلام، مولانانذیراحمدفاروقی،شیخ الحدیث مولاناظہوراحمد علوی،اورتحریک اتحادامت کے مرکزی چیئرمین پیرسیدچراغ الدین شاہ،قاضی مشتاق احمد،مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے صدرشاہدغفورپراچہ، تاجرتنظیم راولپنڈی کے عہدیدارشرجیل میر،نے بھی خطاب کیا،شرکاء میںقاری محمدانس،مولانامفتی عبدالرحمن توکلی،مولانامفتی تاج الدین اورمولانا حفیظ الرحمن آف حضرو بھی شامل تھے،سٹیج سیکرٹری کے فرائض مولانامفتی جمیل احمدسکھروی نے انجام دیئے،دیگرانتظامی امورمیںمولاناولی اللہ خان،مو لاناگوہررحمن،مولانامفتی انعام اللہ خان، مولانااکرام اللہ،قاضی عطاء الحق،اورآغازارشدمحمود بھرپورسرگرم عمل رہے،جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کاکہنا تھاکہ ہم اسلام اورپاکستان کیلیئے پہلے بھی قربانیاںدیتے آئے ہیں،اورآئندہ بھی ہم کسی قربانی سے دریغ نہیںکرینگے،پیرسیدضیاء اللہ شاہ بخٓاری نے اپنے خطاب میںکہاکہ برصغیرمیں انگریزوںکونکالنے کیلیئے علماء دیوبندنے جوتاریخی اورجرائتمندانہ کرداراداکیا،جس کے نتیجے میںانگریز کوہندوستان سے نکلناپڑا،توانہوںنے مسلمانوں کے اندرفتنہ کھڑاکرنے کی خاطرغلام احمدقادیانی لعنتی کونبوت کے دعوے سمیت لانچ کردیا،لیکن اس دورکے عظیم رہنماء علامہ سیدعطاء اللہ شاہ بخاریؒنے ڈاکٹرعلامہ محمداقبالؒ کے ساتھ مل کرمرزاء قادیانی کواس کے جھوٹے دعوے سمیت بے نقاب کردکھایا،انہوںنے کہاکہ توحیدوختم نبوت ؐساتھ ساتھ ہیں،جس طرح اللہ کی وحدانیت کے ساتھ کسی کوشامل نہیںکیاجاسکتا،اسی طرح ختم نبوت ؐکے ساتھ کسی اورکوجوڑانہیںجاسکتا۔ جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنماء حافظ پروفیسرطلحہ سعیدنے کہاکہ تحفظ ختم نبوت ؐعظمت ناموس صحابہؓودیگرشعائراسلام کے تقدس کے تحفظ کیلیئے تمام دینی جماعتیںمتحدہوکرمشترکہ کرداراداکرنے کی ٹھان لیں،توپھرکسی ملعون اورمنکرختم نبوت ؐکوشعائراسلام کے خلاف بات کرنے کی جرائت نہیںہوسکے گی،قائداہلسنت علامہ محمداحمدلدھیانوی نے پرجوش اندازمیںخطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری جدوجہددین اسلام کے بنیادی ستونوںیعنی صحابہ کرامؓکے مقام ومرتبہ اورعظمت تحفظ کیلیئے اس لیئے ہے کہ جناب سیدناصدیق اکبرؓنے اس دورکے مسلمہ کذاب لعنتی کے پیداکردہ فتنہ اورنبوت کے جھوٹے دعوے کاقلع قمع کرنے کیلیئے ترجیحی بنیادوںپراپناکرداراداکیاتھا،ہم اہلسنت والے صحابہ کرامؓکے مشن کے وارث ہیں،اورمولاناحق نوازجھنگوی شہیدنے اس ملک میںصحابہؓکے دشمنوںکوبے نقاب کرنے کیلیئے جوتحریک شروع کی تھی،ہم آج بھی اس تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں،انہوںنے کہاکہ فتنہ قادیانیت کاسرکچلنے کیلیئے ہماری جماعت اہلسنت کے اکابرین پہلے بھی ہراول دستہ تھے،ہم آئندہ بھی مرزائیت کامکمل دلائل اورحقائق کے ساتھ تعاقب جاری رکھیںگے۔