صوبے کے درمیان تفریق بڑھ رہی ہے جو بڑی خرابی کی طرف جائے گی: شاہد خاقان

پشاور: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صوبے کے درمیان تفریق بڑھ رہی ہے جو بڑی خرابی کی طرف جائےگی۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وفاق صوبوں میں محاذ آرائی ہوئی ملک کا نقصان ہوا. آئین کے اندر وفاق اور صوبوں کے درمیان رشتے بڑے واضح ہیں. وفاق اور صوبے کی لیڈر شپ کی ایک دوسرے کو دھمکیاں خطرناک ہیں۔شاہد خاقان نے کہا کہ وفاق اور صوبائی عہدے آئینی ہیں اور تمام نے آئین کی حفاظت کا حلف لیا ہے. سب سے پہلے یہ قبول کرنا پڑےگا ملک کو آئین کے مطابق چلانا ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی اور جوڈیشل لیڈر شپ سمیت اسٹاک ہولڈرز ملکر راستے کا تعین کریں. سیاسی استحکام، ترقی کیلئے تمام اسٹاک ہولڈرز کو اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔شاہد خاقان نے تفریق کسی معاملے کا حل نہیں، ملک کو اتفاق و اتحاد اور بھائی چارے کی ضرورت ہے. آئینی ترمیم کی سب سے بڑی خامی یہی ہے کہ کسی نے ترمیم دیکھی نہیں. ترمیم کے حوالے سے سب ہوا میں بات کر رہے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ترمیم کو پارلیمنٹ میں سب کے سامنے لائے. مجوزہ آئینی ترمیم پر عوام اور پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے. ہم دعاہی کرسکتے ہیں کہ اللہ کرے یہ آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جانا ہو۔شاہد خاقان نے کہا کہ جب تک اصلاحات نہیں کی جائیں گی بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا. اصلاحات انتہائی کڑوی ہیں اور اس کا بہت بوجھ پڑے گا۔اصلاحات کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، ملک میں سیاسی استحکام صرف آئین سے ہی ممکن ہے، ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے گا تو سیاسی استحکام پیدا ہوگا. نواز شریف کے ساتھ ذاتی تعلق ہے جو قائم ہے۔شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ تعلق ہے لیکن دوبارہ ن لیگ میں نہیں جاؤں گا. مسلم ن لیگ نے جس سیاست کا انتخاب کیا ہے اس سے اختلاف ہے. ڈیڑھ سال پہلے ہی نواز شریف کو بتایا تھا کہ اختلاف ہے۔

ای پیپر دی نیشن