ملک بھرمیں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث معمولاتِ زندگی بری طرح متاثرہو رہے ہیں ۔ توانائی بچت پروگرام شروع ہونے کے باوجود عوام لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا نہیں پا سکے ۔ وزارت پانی وبجلی کی جانب سے بجلی کے خسارے کو تمام صوبوں اورشہروں میں مساوی تقسیم نہ کرنے سے لوڈشیڈنگ کا اضافی بوجھ پنجاب کو برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔ بجلی کے نظام میں چارہزاردو سو میگا واٹ کے شارٹ فال میں سے پنجاب کو دوہزارتین سو اسی میگاواٹ خسارا دیا جارہا ہے جس کے تحت تمام شہروں اوردیہات میں اٹھارہ گھنٹے تک بجلی کی بندش ہورہی ہے جبکہ سندھ اوردیگرصوبوں میں خسارہ انیس سومیگاواٹ کے قریب ہے۔ بجلی کی مسلسل بندش سے گھریلو صارفین اورچھوٹا کاروباری طبقہ بے حد متاثرہورہا ہے ۔ کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث کئی علاقوں امتحانات دینے والے طلبا وطالبات کے بے ہوش ہونے کی بھی اطلاعات ہیں ۔ ادھروفاقی وزیرپانی وبجلی راجہ پرویز نے ایک بارپھرعوام کو خوشخبری سنائی ہے کہ اکتیس جولائی تک بجلی بحران پرکافی حد تک قابو پالیں گے۔