اس سے پہلے دس منٹ تک ہونےوالی ملاقات میں دونوٓں ممالک کے وفود بھی شریک ہوئے۔ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات مثبت رہی۔ یہ پیش رفت پوری دنیا کے لئے اچھی خبر ہے۔ پاکستان اور بھارت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس ملاقات سے پہلے کسی کو اس بات کی امید نہیں تھی کہ بھارت جامع مذاکرات پر راضی ہو جائے گا جبکہ بھارت نے مذاکرات سے پہلے کوئی پیشگی شرط بھی عائد نہیں کی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور دہشت گردی پر قابو پانے میں ایک دوسرے کی مدد کی جائے گی۔ پاکستان ممبئی حملوں کے ملزموں کو کٹہرے میں لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ پانی کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا جبکہ پاکستان نے افغانستان میں بھارتی مداخلت کا مسئلہ بھی اٹھایا ہے۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ نرپما راؤ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاک، بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ اور سیکرٹری خارجہ اعتماد کی بحالی کیلئے کام کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ جامع کے لفظ پر نہ اٹکا جائے، دونوں ملک مذاکرات کر رہے ہیں یہی کافی ہے۔ ان مذاکرات میں ہر مسئلے پر بات ہو گی۔