کراچی اسٹاک مارکیٹ سیاسی عدم استحکام کا شکارہوگئی، ہنڈریڈ انڈیکس چودہ ہزارپوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا لیکن مارکیٹ آغاز کے چند منٹ بعد ہی شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی ۔ٹریڈنگ کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو پچاس سے زائد پوائنٹس گر کر تیرہ ہزار نو سو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔ کاروبار کے اختتام تک اینگرو فوڈ ، او جی ڈی سی، فوجی فرٹیلائزر سمیت کئی کمپنیوں میں نمایاں سرگرمیوں نے مارکیٹ کی مندی کو تو محدود کر دیا لیکن انڈیکس چودہ ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار رکھنے میں ناکام رہا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس باون پوائنٹس کمی کے بعد تیرہ ہزار نو سو نوے پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم سولہ کروڑ چالیس لاکھ شئیرز تک محدود ہو کر رہ گیا حجم کے اعتبار سے سب سے زیادہ سودے جہانگیر صدیقی کمپنی میں ہوئے۔بروکرز کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اسٹاک مارکیٹ پر مزید منفی اثرات ڈالے گی۔ دوسری جانب لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس انڈیکس چھبیس پوائنٹ کی کمی کے ساتھ تین ہزار چھ سو اٹھاسی پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں پچانوے کمپنیوں کے سینتالیس لاکھ چھیاسٹھ ہزار چھ سو پچانوے حصص کا کاروبار ہوا۔ انیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، پچیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ اکیاون کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن