سربجیت کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ میں رٹ، اہلخانہ کا دورہ گوردوارہ جنم استھان


لاہور + ننکانہ صاحب (وقائع نگار خصوصی + نامہ نگار + ایجنسیاں) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سربجیت سنگھ سمیت پھانسی کے 120 قیدیوں کی رہائی کیلئے آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفر اللہ خان کی رٹ میں م¶قف اختیار کیا گیا ہے کہ مقررہ مدت میں سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث ان قیدیوں کی عمر قید پوری ہو چکی لہٰذا ان کو سزائے موت نہیں دی جا سکتی۔ ایک ہی جرم میں دو سزائیں دینا آئین اور قانون سے متصادم ہے۔ در خواست گذار نے کہا کہ بھارتی قیدی سربجیت سنگھ پچیس سال اور قانون کے تحت اپنے جرم کی ایک سزا پوری کر چکا۔ اس کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر اسے علاج کےلئے بیرون ملک بھجوانا اس کا بنیادی حق ہے۔ انہیں فوری رہا کرنے کاحکم دیا جائے جبکہ سربجیت سنگھ کا علاج ملالہ کی طرح بیرون ملک کروایا جائے اور اگر سربجیت سنگھ ہلاک ہو جاتا ہے تو اس کی آخری رسومات کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے۔ اے این این نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان آنے والی بھارت کی دوطرفہ جوڈیشل کمیٹی نے کوٹ لکھپت جیل میں ساتھی قیدیوں کے حملے میں زخمی ہونے والے بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ سے ملاقات کی خواہش کا اظہارکرتے ہوئے دفتر خارجہ سے استدعا کی ہے کہ جسٹس (ر) اے ایس گل اور جسٹس (ر) ایم اے خان پر مشتمل بھارتی جوڈیشل کمیٹی کے اراکین کو جناح ہسپتال کے دورے اور سربجیت سنگھ سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ پیر کو دو رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل کا دورہ کر کے وہاں قید چھ بھارتی سویلین قیدیوں سے ملاقات کی آج منگل کو جوڈیشل ٹیم شیڈول کے دورے پر صبح گیارہ بجے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل پہنچے گی جہاں 30 بھارتی قیدیوں سے ملاقات کریگی۔ علاوہ ازیں ادھر سربجیت سنگھ کی بہن دلبیر کور، بیوی سکھ پریت کور، بیٹیوں سواہن پریت اور پونم نے گذشتہ روز ننکانہ میں گوردواہ جنم استھان میں سربجیت کی صحت یابی کے لئے خصوصی دعائیں کیں اور ماتھا ٹیکی کی رسم ادا کی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دلبیر کور نے کہا کہ ہم دونوں ملکوں کی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک دوسرے کے قیدیوں کو فوری طور پر رہا کر دیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریاں اور کشیدگی کم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اکثر قیدی بغیر ٹرائل کے دونوں ممالک کی جیلوں میں کئی سالوں سے قید میں ہیں میں صدر پاکستان آصف علی زرداری سے جھولی پھیلا کر اپنے بھائی کی زندگی کی بھیک مانگتی ہوں۔ اس موقع پر سربجیت سنگھ کی بیٹیوں سواہن پریت، پونم کور اور اس کی بیوی سکھ پریت کور نے روتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سربجیت سنگھ کو فوری طور پر رہا کرے تاکہ اس کی نازک صحت اور اس کے علاج کے لئے اسے انڈیا لےجایا جا سکے اور وہ باقی زندگی ہمارے ساتھ گزار سکے۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کے وکیل اویس شیخ ایڈووکیٹ نے کہا سربجیت کو علاج کے لئے باہر لے جانا اسی صورت میں ممکن ہے جب پاکستان کے صدر انہیں آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت معاف کر دیں، بہرحال ابھی سربجیت کی حالت انتہائی نازک ہے اور وہ بے سدھ پڑے ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...