اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ناقص شہادتوں کے باعث ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قتل کے الزام میں عمرقید کے سزا یافتہ مجرم ملک ماجد نظیر کو بری کر دیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا سارے محلے کو پتہ ہوتا ہے قتل کس نے کیا‘ گواہی کوئی نہیں دیتا‘ پولیس والے بعد میں گواہ بنا لیتے ہیں جس سے ملزم بری ہوتے ہیں‘ جھوٹی شہادتوں پر ملزم بری ہوتا ہے‘ الزام عدالت پر لگایا جاتاہے‘ عدالتوں پر تنقید کرنے والے یہ نہیں سوچتے کہ ملزم تو اصل تھا لیکن گواہ جھوٹا تھا‘ اسلام کی رو سے گواہ کی ایک غلط بات سے ساری گواہی مسترد ہو جاتی ہے‘ فریق وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر فیصل آباد کی حدود میں احسان الحق نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا‘ سیشن کورٹ نے پھانسی جبکہ ہائیکورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ بعدازاں عدالت نے مذکورہ حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
سارے محلے کو پتہ ہوتا ہے قتل کس نے کیا، کوئی گواہی نہیں دیتا: سپریم کورٹ
Apr 30, 2016