اقوام متحدہ (اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کے31 رکنی پیس بلڈنگ کمشن کو مزید مضبوط بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الحکومتی ادارہ جنگوں سے متاثرہ علاقوں میں مقیم عام لوگوں کی زندگیاں بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی میں کمشن کی سرگرمیوں پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن کی سرگرمیاں متاثرہ علاقوں میں حقیقی نتائج پیدا کرتی ہیں۔ رکن ممالک کو کمشن کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے۔ تاکہ یہ اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کو مشاورت بھی فراہم کرسکے۔دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے افرادی قوت فراہم کرنیو الے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے پاکستان اس کمشن کے کام کا براہ راست مشاہدہ رکھتا ہے اور اس کا تجربہ ہے کہ قیام امن کے لیے طریق کار اور اس ایجنڈے پر پیش رفت نہ صرف ضروری بلکہ ناگزیر ہے۔گنی، لائبیریا اور سرالیون میں ایبولا وائرس کے بحران کے دوران کمشن اپنا بھر پور کردار ادا نہ کرسکا جس سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ کمشن کو فنڈنگ کے حوالہ سے بھی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے جو اس کے بھر پور کردار ادا نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ بین الاقوامی برادری کی طرف سے بروقت امداد کی فراہمی سے اس طرح کے مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔دیر پا امن تنازعات سے گریز اور ان کی وجوہات پر توجہ دے کر ہی ممکن ہے۔ اس ہدف کے حصول میں کامیابی کے لیے خواتین اور نوجوانوں کے موثر کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستانی مندوب نے اس امید کا اظہار کیا کہ جنرل اسمبلی کی طرف سے کارکردگی کے جائزے کے نتیجہ میں پیس بلڈنگ کمشن کو زیادہ موثر بنایا جاسکے گا۔