اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن+ سپیشل رپورٹ+ خبرنگار+ نمائندہ خصوصی) اپوزیشن نے نیوز لیکس کی انکوائری رپورٹ سے متعلق حکومتی نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیوز لیکس رپورٹ میں اصل مجرم کو بچا لیا گیا۔ مکمل رپورٹ قوم کے سامنے لائی جائے۔ پاک فوج نے نوٹیفکیشن مسترد کرکے اچھا کیا۔ یہ ملکی مفاد کا معاملہ ہے‘ اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا پاک فوج نے ڈان لیکس کے نوٹیفکیشن کو مسترد کر کے اچھا کیا۔ وزیر داخلہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ رپورٹ متفقہ نہیں آرہی۔ یہ بڑا حساس مسئلہ ہے۔ بدقسمتی سے وزیراعظم ہاﺅس سے یہ خبر لیک ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ہم بھی اس نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں جس میں جو ذمہ دار ہیں ان کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا۔ بڑی حساس رپورٹ تھی جو بیدردی سے ختم کی گئی۔ یہ پاکستان کے مفاد کا مسئلہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جندال کے ساتھ مری میں ملاقات نے نیا پنڈورا باکس کھولا۔ انہوں نے کہا کہ 2 ذمہ دار افراد کو فارغ کر کے کچھ کو بچا لینا درست نہیں۔ وزیراعظم ہاﺅس سے نوٹیفکیشن ہونے پر نثار کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔ رپورٹ بوگس ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا حکومت اور فوج میں نیوز لیکس پر اعتماد کا فقدان دکھائی دے رہا ہے اور سکیورٹی سے متعلق معاملے کو ٹالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا نیوز لیکس سے متعلق مکمل رپورٹ شائع کی جائے۔ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا پی ٹی آئی پاک فوج کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ حکومت سچ پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھائےں گے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم متنازع ہو چکے ہیں جن پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ شیخ رشید احمد نے کہانیوزلیکس کی رپورٹ میں بنیادی مجرم کو بچا لیا گیا ۔ یہ فیصلہ آدھا تیتر اور آدھا بیٹرہے۔ درمیانی راستہ اختیار کیا گیا۔ قمرزمان کائرہ نے نیوز لیکس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا رپورٹ پر حکومت اور کمشن سے ”مٹی پاﺅ“ والے عمل کی ہی امید تھی ۔ اصل لاڈلوں کو بچا لیا گا فوج بدنام کرنے والوں کا سب کو پتہ ہے۔ اگر طارق فاطمی نے اتنا بڑا قدم اٹھایا ہے تو یہ غداری کے زمرے میں آتا ہے ان کوتو جیل میں ہونا چاہئے تھا۔ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چودھری نے نیوز لیکس پر حکومتی نوٹیفکیشن مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ معاملے میں ملوث مریم نواز اور پرویز رشید کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش تھی حکومت کو چاہئے کہ مکمل انکوائری رپورٹ جلد جاری کرے۔ جماعت اسلامی نے ڈان لیکس پر حکومتی سفارشات مسترد کر دیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ ڈان لیکس سے متعلق مکمل سچ سامنے آنا چاہئے۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں‘ حکومت ڈان لیکس سے متعلق اصل حقائق سامنے لائے اور بتایا جائے کہ حقیقی ذمہ دار کے خلاف کیا کارروائی کی گئی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر کے پیچھے کوئی اور نہیں وزیراعظم خود ہیں۔ سفارشات پر عمل نہ کرکے حکومت نے ایک اور جرم کیا۔ سپیشل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔