اسلام آباد (مسعود ماجدسید؍خبر نگار) وفاقی حکومت نے نیوزلیکس انکوائری کمیٹی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں اور وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین علی خان کو عہدہ چھوڑ کر اسٹیبلشمینٹ ڈویژن رپورٹ کر نے کے احکامات جاری کئے گئے۔ واضح ہو کہ وفاقی حکومت نے احکامات ہفتہ کی عام تعطیل کے باوجود جاری کئے۔ قبل ازیں راؤ تحسین کو جولائی 2014 میں اس اہم منصب پر فائز کیا گیا تھا یوں وہ واحد پی آئی او تھے جو طویل عرصہ تک اس اہم منصب پر فائز رہ کر اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔ راؤ تحسین کاشمار انفارمیشن گروپ کے ان فراخدل اور زندہ دل افسروں میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے دورمیں چھوٹے بڑے ہر صحافی سے اچھے مراسم قائم کئے ، مختلف وزارتوں کے بیٹ رپورٹرزکے اعزاز میں عشائیوں اور ظہرانوں سے ہر چھوٹے بڑے صحافی کے دل میں گھر کیا۔ ان کی ایک ذاتی اچھائی کا یہ بھی ایک رخ تھا کہ عید کے موقع پر کچھ بے روزگار صحافیوں اورکچھ ایسے صحافیوں جن کا اپنے میڈیا ہاوسز سے تنخواہیں بروقت نہیں ملتی تھیں وہ ذاتی طور پر ان کی مالی مدد بھی خاموشی سے کرتے رہتے تھے۔ غرض کہ اچھائی اور برائی کے تناظر ہٹ کر پی آئی او بذات خود ایک مستنداور محنتی افسرتھے ۔ راؤ تحسین کو عہدے سے ہٹانے کے بعد امکان ہے کہ ڈائریکٹر ہوم پبلسٹی منظور میمن کو پی آئی او کا اضافی چارج دے دیا جائے گا۔
چھٹی کے روز/ احکامات
راؤ تحسین کو اسٹیبلشمینٹ ڈویژن بھجوانے کے احکامات چھٹی کے روز جاری ہوئے
Apr 30, 2017