کابل (صباح نیوز)افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار نے تقریبا بیس سال کی جِلا وطنی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں طالبان سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ حزبِ اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار ستمبر میں افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے تھے اور فروری میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ان کے خلاف عائد پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق کیا جس کے بعد حکمت یار ملکی سیاسی دھارے میں ان کی واپسی ہوئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صوبہ لغمان میں ایک تقریر میں انہوں نے طالبان سے اپیل کی کہ وہ بھی امن کے کارواں میں شریک ہو جائیں اور بقول ان کے اس بے معنی اور ناپاک جنگ کو روکیں۔ گلبدین حکمت یار نے طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ امن کے کارواں میں شامل ہوں اور لاحاصل‘ بے معنی اور ناپاک جنگ کو بند کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک آزاد‘ خودمختار‘ بافخر اور اسلامی افغانستان چاہتا ہوں۔