انٹرنیشنل کرکٹ سے بھارتی اجار ہ داری ختم کردی :شہریار

لاہور(نمائندہ سپورٹس)چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ لاہور میں بائیو مکینک لیب چل رہی ہے۔ جولائی تک آئی سی سی سے اجازت بھی مل جائیگی۔سلمان بٹ اور محمد آصف کے لئے اب رکاوٹ نہیں ، ان کی واپسی ہو سکتی ہے،سلیکشن کمیٹی دونوں کو چانس دینا چاہتی ہے جبکہ سلیکٹرز ان کی پرفارمنس دیکھ رہے ہیں۔سلمان بٹ سلیکشن کے خاصے قریب آگئے ہیں،سلیکشن میں صرف ان کی بڑھتی عمر رکاوٹ بن رہی ہے۔امید ہے ستمبر میں ورلڈ الیون پاکستان آئیگی ۔لڈ الیون کی پاکستان آمد کے بعد اوردروازے کھلنا شروع ہوں گے۔ انٹر نیشنل کرکٹ میں بھارت کی اجارہ داری ختم کردی گئی ،کوئی بگ تھری اور ٹونہیں ہونا چاہیے۔بھارتی بورڈ حکومتی اجازت کا بہانا بنا کر ہم سے نہیں کھیلتا۔بھارت نقصان کاازالہ کرے نہیں تو لیگل ایکشن کریں گے،آئی سی سی کو بھی لیگل ایکشن سے متعلق آگاہ کر چکے ہیں۔ اپنا استعفی وزیر اعظم کو بھجوایا تھا جسکا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا،بطور چیئر مین اگست تک اپنی ذمہ داریاں نبھاوں گالیکن دوبارہ سے چیئرمین شپ کے لئے امیدوارنہیں ہوں۔کوشش کریں گے کہ پی ایس ایل کے پہلے سے زیادہ میچز پاکستان میں ہوں۔مصباح الحق اور یونس خان واپس آئیں گے تو اچھا فیئرویل دیں گے۔ بنگلہ دیش کی میزبانی کرنے کی باری اب ہماری ہے،بنگلہ دیش نہ آیا تو ہم بھی نہیں جائیں گے۔اصل کرکٹ ٹیسٹ کرکٹ ہے، اس کو بھی مقبول ہونا چاہیے،ہماری عوام ٹی20 جبکہ بنگلہ دیش کی عوام ٹیسٹ کرکٹ پسند کرتی ہے۔پی ایس ایل فائنل کی آئی سی سی میٹنگ میں بہت تعریف ہوئی،میچ کی سکیورٹی کو بھی سراہا گیا۔ بنگلہ دیش سے بھی ہوم سیریزسے متعلق بات ہوئی ہے۔ آئی سی سی کا فنانشل ماڈل مائنس بگ تھری ہے،بھارت نے ماڈل کی مخالفت کی اور باقی تمام ممالک نے آئی سی سی کے حق میں ووٹ دیاجبکہ سری لنکانے گورننس ماڈل کی مخالفت کی۔ بھارت کو ہم سے زیادہ پیسے مل رہے ہیں لیکن وہ پھر بھی ماڈل کی مخالفت کررہا ہے۔ آئی سی سی کانیا آئین دس ووٹ سے منظور ہو گیا ہے،اگر ووٹوں کا تناسب تبدیل نہ ہوا تو یہ آئین باقاعدہ قانون بن جائیگا اور آئندہ میٹنگ جون میں ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...