مکرمی ! ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ کشمیر میں بھارت کا ظلم آخری حدوں کو چھو رہا ہے۔ بانی پاکستان محمد علی جناح نے وادی کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا ان کا یہ تجزیہ کسی شاعرانہ تخیل کا نتیجہ نہ تھا بلکہ حقیقت پسندی کا آئینہ دار تھا ۔ پاکستان و کشمیر لازم و ملزوم ہیں ریاست جموں و کشمیر کی ایک ہزار کلو میٹر سے زائد طویل سرحد پاکستان سے ملتی ہے اس کے دریاﺅں کا بہاﺅ اور ہواﺅں کا رخ پاکستان کی جانب ہے۔ کشمیر اور پاکستان کے باشندے صدیوں سے مذہبی، تہذیبی، اور نسلی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں ۔انگریزوں کی عیاری اور ہندوﺅں کی مکاری اور ملی بھگت سے تقسیم کے وقت پاکستان کے حصہ آنے والے ضلع گورداس پور کو بھارت کے حوالے کرکے کشمیر تک بھارت کی رسائی ممکن بنا دی گئی، کشمیری عوام نے اس غاصبانہ ڈاکے پر نہ پہلے پسپائی اختیار کی اور نہ اب رضا مندی کا اظہار کرتے ہیں۔ لاکھوں قربانیوں کے باوجود بھی اپنے موقف پر ڈٹے آزادی اورالحاق پاکستان کے لیے بھارتی استبداد کے سامنے چٹان بنے اپنی آزادی کے حصول کیلئے پرعزم ہیں۔ (چودھری محمد طارق گڑھی شاہو)