مذہب سے بے زار قوتیں پاکستانی نظام پر مسلط ہیں : فضل الرحمن ‘ فحاشی برداشت نہیں کر سکتے : سراج الحق

Apr 30, 2018

مردان/اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی /نامہ نگار )ایم ایم اے اور جے یو آئی (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ پاکستان آج بین الاقوامی دباو¿میں ہے ، امریکاامن کے نام پر قوموں کی آزادی چھین کر انسانیت کا خون کررہا ہے اقوام متحدہ کو کشمیرفلسطین اور افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر نہیں آر ہا، اقوام متحدہ کی چھتری تلے عراق میں اینٹ سے اینٹ بجادی گئی پاکستان کی دینی قوتیں متحد ہیںروشن خیالی ہر دور میں مسئلہ رہی ہے وہ مردان کے تاریخی ریلوے گراو¿نڈ میں ایم ایم اے کی بحالی کے بعد منعقدہ پہلے جلسے سے خطاب کررہے تھے جس سے ایم ایم اے کے نائب صدر اور جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق ،مرکزی رہنما محمد اویس نورانی ،وفاقی وزیر اکرم درانی ،جے یوپی کے صوبائی صدر حاجی فیاض خان ، جے یو آئی کے مولانا جلیل جان،مولانا محمد قاسم ،مولانا امانت شاہ حقانی ،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولاناڈاکٹر عطاءالرحمان سمیت دیگر بھی خطاب کیا مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی سے سیکولر قوتوں پر زلزلہ آیاہے 2018کے انتخابات میں مذہبی قوتیں کامیاب ہوںگی اور لوگ کتاب پر مہر لگاکر ثابت کریں گے کہ وہ دینی جماعتوں کے ساتھ ہیںانہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ سمیت تمام ادارے دباو¿ میں ہے بندوق کا زمانہ گزرگیاہے مذہب سے بے زار قوتیں پاکستانی نظام پر مسلط ہیں قوم کو ہم جنسی پرستی کی طرف لے جایاجارہاہے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے مرکزی نائب صدر و امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ پانامہ لیکس میں کسی مولوی کا نام نہیں کہ آج سارے دینی جماعتوں کی قیادت ایک مرکز پر جمع ہوگئی ہم نے ابھی قدم نہیں اٹھائے کہ ان کے رنگ پیلے ہوگئے ہیں لیکن اب ہم ایک ہوگئے ہیں تو اسلامی نظام کا نفاذ کوئی نہیں روک سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ میرا جسم میری مرضی کا کلچر تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے وژن سے غداری ہے، ملک میں فحاشی برداشت نہیں کر سکتے کرپشن فری پاکستان صرف ایم ایم اے بنا سکتی ہے لہذا ایم ایم اے اقتدار میں آکر سیاسی اور اخلاقی کرپشن کا خاتمہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 85 فیصد نوجوان اسلامی نظام چاہتی ہیں، ہماری سیاست امریکا کی نہیں مدینہ منورہ کی ہے اور ہم کسی صورت ناموس رسالت قانونسے چھیڑ چھاڑ کو قبول نہیں کریں گے۔
فضل الرحمان

مزیدخبریں