حیدر آباد (نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) سندھ کا جنرل ورکرز اجلاس مسلم لیگ (ن) سندھ الیکشن کمیٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کی زیرصدارت لطیف آباد حیدر آباد میں ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) سندھ کے عہدیداروں کا انتخاب عمل میں آیا۔ شاہ محمد شاہ اور سینیٹر سلیم ضیاءکے مدمقابل نامزدگی کاغذات جمع کرانے والے امیدوار دستبردار ہوگئے جس کے بعد رانا مشہود چیئرمین الیکشن کمیٹی سندھ نے مسلم لیگ (ن) سندھ کی صدارت اور جنرل سیکرٹری کےلئے شاہ محمد شاہ اور سینیٹر سلیم ضیاءکے ناموں کا اعلان کیا جبکہ جنرل ورکرز اجلاس کے دوران نوابشاہ‘ میرپور خاص‘ ڈگری سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے آنے والے مسلم لیگ (ن) سندھ کونسل کے ممبران‘ ڈویژنل‘ ضلعی رہنماﺅں اور کارکنوں کو سیکورٹی گارڈز نے اجلاس سے باہر روک لیا جس پر لیگی کارکنوں نے سخت احتجاج کیا۔ اجلاس کے بعد حیدرآباد پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود نے کہا کہ بلاول بھٹو اور عمران خان کے کراچی اور لاہور کے جلسے سمجھ سے بالاتر ہیں۔ دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں مخدوم عطاحسین‘ ملک راجہ عبدالحق‘ سید خداد شاہ اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متعدد پارٹیاں تبدیل کرنے والے شاہ محمد شاہ کو ن لیگ کا صوبائی صدر مقرر کرکے سینئر کارکنان کی دلآزاری کی گئی۔ شاہ محمد شاہ ‘ سلیم ضیاءاور طارق چوہدری نے پنجاب کے صوبائی رانا رانا مشہود کی موجودگی میں اپنے مسلح کارندوں کے ذریعے مسلم لیگ ن کے سینئر کارکنوںکو تشدد کا نشانہ بنایا۔ سندھ کے صوبائی صدر کے انتخاب کیخلاف وہ عدالت سے رجوع کریںگے۔
مسلم لیگ (ن) حیدرآباد