36کنٹینروں پرمشتمل اسٹیج پر پارٹی پرچموں کی بہار، داخلے کےلئے 3 راستے بنائے گئے

لاہور(فرخ سعید خواجہ+سید عدنان فاروق)٭مینار پاکستان کے سائے تلے 36 کنٹینروں پر مشتمل 120 فٹ لمبا، 60 فٹ چوڑا اور 24 فٹ اونچا سٹیج پی ٹی آئی کے پرچموں سے سجایا گیا تھا۔ ٭ لاہور سمیت ملک بھر سے آنے والے رہنماﺅں اور کارکنوں کیلئے جلسہ گاہ میں داخلے کیلئے تین راستے بنائے گئے تھے جن میں واک تھرو گیٹس لگائے جانے کے علاوہ سخت سکیورٹی چیکنگ کی جاتی رہی۔ ٭ سٹیج کے سامنے پنڈال میں ہزاروں کرسیاں لگائی گئی تھیں جبکہ خواتین کیلئے الگ انکلوژر تھا۔ ٭ جلسہ گاہ میں جنریٹروں کی مدد سے روشنی کا انتظام کیا گیا تھا جہاں رات میں دن کا منظر محسوس ہوتا تھا۔ ٭ پنڈال میں موجود کارکن ٹولیوں کی شکل میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے رہے۔ ٭ جلسہ گاہ میں خواتین اور فیملیز کے داخلے کیلئے حیدر سائیں دربار والا گیٹ مختص کیا گیا تھا۔ ٭ تحریک انصاف کی قیادت سمیت اہم شخصیات کے داخلے کیلئے گیٹ نمبر 3 سے پنڈال میں داخل ہوئے جبکہ عام پبلک کیلئے گیٹ نمبر 5 اور 6 مخصوص کئے گئے تھے۔ ٭ پنڈال میں داخل ہونے سے پہلے 3 مقامات پر چیکنگ پوائنٹس بنائے گئے تھے۔ ٭ پنڈال میں موجود خواتین کا اپنے لیڈر عمران خان کے حوالے سے جوش و جذبہ دیدنی تھا اور وقفہ وقفہ سے وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگاتے رہے۔ عمران خان کی جلسہ گاہ آمد پر زبردست آتش بازی کا مظاہرہ ہوا جس سے آسمان پر رنگ برنگی روشنیوں نے خوبصورت منظر بنادیا۔ ٭ جلسے کا وقت تین بجے سہ پہر مقرر کیا گیا تھا لیکن دوسرے شہروں سے آنے والے کارکنوں کی بڑی تعداد رات ہی سے پنڈال میں موجود تھی۔ ٭ لاہور کے باہر سے آنے والے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ صبح سویرے سے شروع ہوکر رات تک جاری رہا۔ عمران خان کی تقریر کے دوران بھی دوسرے شہروں سے قافلے آتے رہے۔ ٭ جلسہ گاہ میں تقریروں سے پہلے پی ٹی آئی کے ترانے نہ صرف بجائے جاتے رہے بلکہ تقریروں کے دوران بھی ترانے بجاکر حاضرین کا لہو گرمایا جاتا رہا۔
جھلکیاں

ای پیپر دی نیشن