بصیرپور: بجلی و گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، روڈ بلاک

لاہور (نامہ نگاروں سے) بصیرپور میںکئی روز سے جاری بجلی وگیس کی لوڈشیڈنگ پر صارفین نے روہیلہ روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انجمن تاجران غلہ منڈی کے صدر سید پرویز ناصر شاہ، نائب صدر شیخ محمد احمد و میاں محمد ادریس کلاسن، ڈاکٹر احتشام الریاض خواجہ، ملک غلام مصطفٰے، چودھری مظہرالحق، میاں عامر حیات خاں وٹو، ملک غلام مرتضیٰ و ملک ظہور احمد ثاقب، شوکت علی عظیم، محمد عمران بھٹی، ڈاکٹر خالد انمول ودیگر مظاہرین نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت کے تمام دعوے غلط ثابت ہوئے۔ بجلی کی بندش کا سلسلہ 12سے18 گھنٹے روزانہ تک پھیل چکا ہے۔ شورکوٹ اور گرد و نواح میں ایک گھنٹہ بجلی آتی ہے کئی کئی گھنٹے غائب ہو جاتی ہے جس سے کاروباری نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا بجلی نہ ہونے سے کسان اپنی فصلوں کو پانی تک نہیں لگا سکتے اس غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کاروباری کسان اور زندگی شعبہ سے تعلق رکھنے والا ہر شخص پریشان ہے شورکوٹ کے عوامی وسماجی حلقوں نے حکومت سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیرمحل میں غیر اعلانیہ بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی ٹھپ، مچھروں کی بھرمار، عوام راتیں جاگ کر کاٹنے پر مجبور ہو گئے۔ بازاروں میں چلنے والے جنریٹروں کی گھن گرج نے شہریوں کو سخت ذہنی اذیت سے دوچار کر دیا ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر شیڈول بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔روزبروز گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے سے عوام مچھروں کے کاٹے جانے سے راتیں بھی جاگ کر گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اوکاڑہ میں گرمی اور لوڈشیڈنگ پر عوام نے احتجاج کیا، اپریل میں لوڈشیڈ نگ کا یہ حال ہے تو مئی،جون کیسے گذریں گے۔ تفصیلات کے مطابق گرمی کے منہ دکھاتے ہی واپڈا نے لوڈشیڈنگ کے دورانئے میں اضافہ کرنا شروع کر دیا ہے آج کے ترقی یافتہ دور میں بجلی ایک مسلمہ حقیقت بن چکی ہے مگر بجلی کی بندش سے معمول کا روبار کا مفلوج ہو جانا بھی ایک لازمی امر ہے۔ رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کے باعث مچھروں نے بھی مو قع غنیمت سمجھتے ہوئے عوام کا خون چوسنا شروع کررکھا ہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق ضلع بھر میں مختلف اوقات میں لوڈ شیڈنگ سے حکومتی دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے۔ چنیوٹ میں شدید گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا۔ عوامی حلقوں کی حکمرانوں پر شدید تنقید، بجلی کی بندش سے لوگ پینے کے پانی تک کوترس گئے۔ لوڈشیڈنگ میں بھی ظالمانہ اضافہ ہو گیا جس سے زندگی مشکل سے مشکل ترین ہو چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن