جلسہ لاہور کا ,مجمع پشاور کا اور ایجنڈا کسی اور کا تھا: نواز شریف

اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے لاہور میں ہونے والے جلسہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جلسہ لاہور کا .مجمع پشاور کا اور ایجنڈا کسی اور کا تھا ¾یہ عمران خان کی اصولی سیاست کی منہ بولتی تصویر ہے .ججوں نے خواجہ آصف کو بھاری دل سے نااہل کیا.ہمارے ایجنڈے کو 10، 20 سال مل جائیں تو پاکستان کی تصویر بدل سکتی ہے .بھارت اور چین آپس میں دوستی کر رہے ہیں.افسوس ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔ پیر کو احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں میاں نوازشریف نے پاکستان تحریک انصاف کے لاہور میں ہونے والے جلسہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ لاہورکا، مجمع پشاور کا، ایجنڈا کسی اور کا تھا. یہ ہے عمران خان کی اصولی سیاست اور اس کی منہ بولتی تصویر.ہم ہولو نعرے پچھلے کئی سالوں سے سن رہے ہیں تاہم جب واسطہ پڑا تو پتا چلا، جو کچھ خیبرپختونخوا میں کیا دنیا کو پتا لگ گیا. اس کے مقابلے میں جو مرکز اور پنجاب میں ہوا کوئی مقابلہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج پنجاب دیکھیں، پھر سندھ، کے پی کے اور بلوچستان دیکھیں، لاہور دیکھیں اور دیگر شہر دیکھیں. دور دور تک کوئی مقابلہ اور موازانہ نظر نہیں آتا، فرق صاف ظاہر ہے. (ن) لیگ جب بھی آئی ہمیشہ ترقی کے ایجنڈے پر عمل کیا، آج ملک میں انفرا اسٹرکچر بن رہا ہے. اسلام آباد میں نیا ائیرپورٹ دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے .میں اس کا افتتاح نہیں کرسکا.اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا .تاہم اس میں ہماری خدمات ہیں. ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے ایجنڈے کو دس بیس سال مل جائیں تو ملک کی تصویر بدل سکتی ہے. ایک نیا پاکستان بن جاتا تاہم یہاں کام کرنے کون دیتا ہے. ٹانگیں کھینچنے والے کھینچتے رہے .کبھی کوئی صدر، کبھی فوجی ڈکٹیٹر۔نوازشریف نے کہا کہ یہ مصنوعی فیصلہ ہورہا ہے. اس پر عملدرآمد ممکن ہی نہیں ۔ جو اس طرح کے فیصلے دے رہے ہیں وہ پچھتائیں گے کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے. 70 سالوں میں یہی کچھ ملک میں دیکھا.کسی ہمسایہ ملک میں اس طرح کے مناظر نہیں دیکھے، بنگلا دیش میں بھی یہ مناظر نظر نہیں آتے. ہماری کہانی بہت دکھی افسوسناک ہے، دعا ہے اللہ ہمارا مستقبل اچھا کرے۔مفتاح اسماعیل کے بجٹ پیش کیے جانے سے متعلق سوال پر (ن) لیگ کے قائد نے کہا کہ میں کیا کہہ سکتا ہوں۔قبل ازیں احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مجھے اقامے پر ناہل کیا گیا اور ججوں نے خواجہ آصف کو بھاری دل سے نااہل کیا .مجھے خوشی ہے میرے دل پر کوئی بوجھ نہیں۔ایک سوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ بھارت اور چین آپس میں دوستی کر رہے ہیں۔ افسوس ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔

ای پیپر دی نیشن