اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بیشتر ارکان نے اس بات پر زور دیا ہے فوری طور پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف سے رابطہ کر کے پارٹی کی واضح لائن کا تعین کیا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری فرنٹ لائن پر کھیل رہے جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ’’گومگو‘‘ کی کیفیت سے دوچار ہے ہمیں بتایا جائے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں ۔ پیر کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ کو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ میاں شہباز شریف سے لندن میں رابطہ کر کے ان سے پارٹی لائن پر بات کریں اور ان کی وطن واپسی کا پروگرام معلوم کریں پارٹی کی کوئی قیادت نہیں کسی کے پاس فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں رانا ثنا اللہ میاں شہباز شریف سے بات کر کے جمعرات کو پارلیمانی پارٹی کو بریفنگ دیں گے ۔ جس میں آئندہ لائحہ عمل کے بارے بتایا جائے گا بیشتر ارکان نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ میاں شہباز شریف اپنی عدم موجودگی میں پارٹی کے کسی رہنما کو بااختیار بنا دیں تاکہ پارلیمنٹ کے اندر پارٹی کھل کر اپنا لائحہ عمل بنا سکیں اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ’’جارحانہ‘‘ کردار کا بھی خاص طور پر ذکر کیا گیا اجلاس میں بیشتر ارکان نے میاں نواز شریف سے ملاقات کی خواہش کااظہار کیا اور کہا کہ ان کی پچھلے ایک ماہ سے نواز شریف سے ملاقات نہیں ہو سکی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ عمران حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔