دنیا میں تیل کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو کے چئیرمین انجینئیر امین الناصر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب 2025ءتک گیس برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں کویت ، سلطنت عمان، عراق اور پاکستان میں تیل اور گیس کے کنووں کی کھدائی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئیر امین الناصر نے کہا کہ کویت، عراق، پاکستان اور سلطنت عمان میں پیٹرول اور گیس کے کنووں کی کھدائی میں الحفر عربی کمپنی کی شراکت کا معاہدہ بے حد اہم ہے جس کی بدولت ہماری کمپنی مشرق وسطیٰ کی بڑی کمپنیوں میں شامل ہوجائے گی اور اس کی حیثیت ملکی کے بجائے ریجنل کمپنی کی بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ الحفر کمپنی کے کارکنان کی تعداد 6 ہزار تک ہوجائے گی، اس کی بدولت تیل اور گیس کی صنعت میں سعودیوں کا کرداربڑھ جائیگا۔ امین الناصر نے بتایا کہ انرجی سٹی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے دوسرے مرحلے کا آغازجلد ہوگا۔ واضح رہے کہ سعودی وزیر توانائی خالد الفالح مملکت میں گیس کے زبردست ذخائر دریافت ہونے کے بعدریجنل گیس نیٹ ورک میں توسیع کے لئے متحدہ عرب امارات اور سلطنت عمان کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب آئندہ 10برس کے دوران 60گیگا واٹ تک قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کا ٹارگٹ مقرر کر رکھا ہے۔ اس میں شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی 40گیگا واٹ بجلی اور پن چکی سے پیدا ہونے والی تین گیگا واٹ بجلی بھی شامل ہوگی۔