سرینگر(کے پی آئی ) جنوبی کشمیرکے ضلع شوپیاںمیں بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونے والے تین نوجوانوں کو سپردخاک کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر زبردست مظاہرے کئے گئے۔ پتھرائو کرنے والے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور جب مظاہرین نے پتھرائو میں شدت کی تو پیلٹ کا استعمال کیا گیا جس کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میںانٹرنیٹ سروس کی بحالی کے عالمی برادری کے مطالبات کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے علاقے میں کرونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافے کے باوجود تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی میں توسیع کردی ہے۔دریں اثنا یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمرعادل ڈار، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور تحریک مزاحمت نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کی منظم نسل کشی کا سنجیدہ نوٹس لے۔رعناواری سری نگر سے تعلق رکھنے والی معمر خاتون کی موت واقع ہونے کے ساتھ ہی کرونا وائرس سے مرنے والے کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے۔ سرحدی علاقے کرناہ میں کرونا وائرس میں مبتلا جن 7افراد کے ٹسٹ اب منفی آئے تھے، وہ سبھی صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو روانہ کر دیئے گئے ہیں ۔لاک ڈائون میںماہ رمضان کے آتے ہی شہر سرینگر اور دیگر قصبوں میں بندشیں مزید سخت کی گئیں ہیں۔شہر کے کسی بھی علاقے میں لوگوں کو گھروں سے باہرنکلنے نہیں دیا جارہا ہے جس سے لاکھوں کشمیری گھروں میںقید ہوکے رہ گئے ہیں۔مسلسل ڈاک ڈائون سے کشمیری بچے زیادہ متاثر ہونے لگے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہونے لگے۔ شمالی کشمیر میں ناروائو بارہمولہ کے ملہ پورہ دیہات کو ضلع انتظامیہ نے ریڈ زون قرار دیا جبکہ اس سے ملحقہ دیگر آٹھ دیہات کو بفرزون میں رکھا گیا۔
مقبوضہ کشمیر: ایک اور نوجوان شہید، 3سپرد خاک، مظاہرے، فورسز کی پیلٹ فائرنگ، کئی زخمی
Apr 30, 2020