ریاض+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ‘ آن لائن+سپیشل رپورٹ) سعودی عرب میں آج سے کاروباری سرگرمیاں شروع ہو گئیں۔ اس حوالے سے سعودی پریس میں اس معاملہ کو اجاگر کیا گیا ہے کہ آج سے ملک بھر میں کرفیو میں جزوی نرمی کے نتیجہ میں تجارتی سرگرمیاں بحال ہو جائیں گی اور کرونا کے باعث مرتب ہونیوالے اثرات قدرے کم ہونے لگیں گے۔ الریاض اخبار کے ایک اداریے کے مطابق اس فیصلے سے سعودی قیادت کی طرف سے عوامی معاملات میں دلچسپی کا اظہار ہوا ہے۔ دوسری جانب خانہ کعبہ میں تھرمل کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں جو کرونا وائرس کی تشخیص کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کیمروں کے ذریعے بیک وقت 25افراد کے جسمانی ٹمپریچر کو سکین کیا جا سکتا ہے یہ کیمرے خانہ کعبہ کے داخلی مقامات پر لگائے گئے ہیں۔ جیسے ہی کوئی شخص جو بیمار ہو گا داخلے پر اس کی تشخیص ان کیمروں سے ہو جائیگی۔ قبل ازیں مسجد نبوی میں بھی اس ماہ کے اوائل میں ایسے کیمرے لگا دیئے گئے تھے۔ امام کعبہ عبدالرحمان السدیس کے مطابق خانہ کعبہ اور مدینہ منورہ کو جلد عبادات کے لیے کھول دیا جائے گا۔ امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے اپنے ایک پیغام میں خانہ کعبہ اور مدینہ منورہ کو جلد عبادات کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی خانہ کعبہ کو طواف اور پانچ وقت کی نماز کی ادائیگی کے لیے کھول دیا جائے گا۔ امام کعبہ نے کہا ہم کوئی بھی فیصلہ جلد بازی میں نہیں کرنا چاہتے، عوام کی فلاح اور خیریت ہی ہماری اولین ترجیح ہے۔کرونا وائرس کی وجہ سے امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے لوگوں کو گھرں سے نکلنے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ قاضی القضاۃ فلسطین نے بھی شہریوں کو گھر پر رہنے اور حکومتی احکامات پر عمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ امام کعبہ فضیلتہ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن سدیس نے کہا کہ برادران اسلام اللہ تعالیٰ آپ کو حفظ و امان میں رکھے۔ پوری دنیا اور پوری انسانیت کے ساتھ ساتھ ہمارا ملک و وطن اللہ اس کی حفاظت فرمائے بھی اس تباہ کن کرونا وائرس کے انتشار کا شکار ہے اور اس میں کو شبہ نہیں کہ یہ اللہ تبارک تعالی کی طرف سے ایک ایسی آزمائش اور امتحان ہے جس پر اللہ تعالیٰ سے اجر و ثواب کی بھرپور امید سے صبر کرنا اور احتیاطی تدابیر پر پابندی کے سلسلے میں اپنے حکمرانوں حفظہ اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری کرنا ہم پر واجب اور ضروری ہے۔ بلاشبہ مملکت سعودی عرب نے جن احتیاطی تدابیر اور اقدامات کو لاگو کیا ہے ان پر پابندی کرنا ہمارا فرض ہے اور جس چیز پر پابندی کر نا سب سے زیادہ اہم ہے وہ ہمارا گھروں میں برقرار رہنا اور ٹھہرنا ہے۔ برادران اسلام اچھی طرح جان لیںکہ اس وائرس کے انتشار اور پھلاؤ کے زمانے میں گھروں سے قطعی طور پرنہ نکلنا ہی اللہ تعالی کے حکم کے بعد ایک ایسا اہم ترین دفاعی ہتھیار ہے جس سے ہم اپنا اور اپنے ملک کا دفاع کرسکتے ہیں۔ سو احتیاطی تدابیر اور اقدامات پر عمل درآمد کرنے میں حکمرانوں کا ساتھ اور تعاون ہماری ذمہ داری ہے کیونکہ نفوس، ارواح اور ابدان کی حفاظت اورسلامتی ہی مراد شریعت ہے۔ جبکہ ان تمام تر احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کا مقصد صرف اور صرف ملک و وطن اور آپ کی بہتری اور مفاد ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اور تمام اسلامی ممالک کو ہر وباء اور مکروہ سے محفوظ فرمائے۔ خوش خوش رہو، خوشی پھیلاؤ، ہمیشہ اچھی بات لو، پر امید رہو رونے دھونے اور خوف و ہراس پھیلانے اور افرا تفری سے اجتناب کرو۔ باوثوق ذرائع جیسے سکیورٹی ادارے، وزارت صحت اور متعلقہ اداروں کے علاوہ لوگوں کی مایوس کن افواہوں، جھوٹی موٹی خبروں پرکان نہ دھرو۔ اللہ ہمارے اور تمام اسلامی مملک کو ہر شر اور مکروہ سے محفوظ فرمائے۔ اے اللہ ہم سے مہنگائی، سود، زنا، زلزلوں، وباؤں، آزمائشوں، ظاہری، باطنی اور تمام برے فتنوں کو دفعہ دور فرما، اور اللہ عزوجل ہم پاگل پن، جزام، کرونا اور دیگر گندی بیماریوں سے تیری پناہ میں آتے ہیں، ہم اس اللہ کے مضبوط حفاظتی قلعہ میں پناہ حاصل کرتے ہیںجس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں جو ملک و ملکوت عزت و جبروت کا مالک ہے۔ نیز ہمارا توکل و بھروسہ ایک ایسی عظیم ذات پر ہے جسے موت کا کوئی اندیشہ نہیںہے۔
سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیاں شروع مسجد احرام میں تھرمل کیمرے نصب
Apr 30, 2020