( چودھری عبدالخالق)
وباؤں کو ہٹا دے اے خدا صدقے محمد کے
بیماروں کو شفا دے اے خدا صدقے محمد کے
کرو رحمت کا سایہ دوجہاں کو پالنے والے
تم ہی ہو مشکلوں و آفتوں کو ٹالنے والے
مصیبت کو مٹادے اے خدا صدقے محمد کے
وباؤں کو ہٹا دے اے خدا صدقے محمد کے
سناٹا ہی سناٹا ہے ویرانی ہی ویرانی ہے
نخوست کی جہاں اندر مسلط حکم رانی ہے
پھر دنیا بسا دے اے خدا صدقے محمد کے
وباؤں کو ہٹا دے اے خدا صدقے محمد کے
بڑا کمزور ہے انسان کیسے ڈگ مگایا ہے
منہ کے بل زمانے کے خداؤں کو گرایا ہے
ہمیں اپنی پناہ دے اے خدا صدقے محمد کے
وباؤں کو ہٹا دے اے خدا صدقے محمد کے
تم ہی ہو آسرا سب کا ہمیں تیرا سہارا ہے
مشکل جب پڑی کوئی تم کو ہی پکارا ہے
نہ دنیا کوسزادے اے خدا صدقے محمد کے
وباؤں کو ہٹا دے اے خدا صدقے محمد کے