کراچی (اسٹاف رپورٹر)نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب،پارٹی کے مرکزی صدرمیاں خالدحبیب الٰہی ایڈوو کیٹ، جنرل سیکریٹری پروفیسر عبدالجبار قریشی،چیف آرگنائزرانجینئرعبدالرشید ارشد،سندھ کے صدرپیر سید لیاقت علی شاہ نے مشترکہ بیان میں کہاکہ حجاب مسلم معاشرے میں حیا،تقدس اور پاکیزگی کی علامت سمجھا جاتا ہے اسے عورت کے لیے تحفظ کا ذریعہ بنایا ہے اسلام نے حجاب کو مسلم خواتین کے لیے ضروری قرار دیا ہے،بین الاقوامی انسانی حقوق کے مطابق بھی حجاب کرنے والی خواتین کو ان کے بنیادی حقوق سے نہیں ہٹایاجاسکتا،اس وقت دنیا کوروناکی وباء کی لپیٹ میں ہے ظاہرہے اس میں ماسک پہناجاتاہے عموماًاس میں شناخت مشکل ہوجاتی ہے یہ صحت کے نقطہ نظر کاتقاضاہے ۔حجاب کرنامسلم خواتین کی حفاظت کاتقاضاہے،سری لنکا میں حجاب کو سیکورٹی رسک اور مذہبی شدت پسندی کی علامت قرار دے کر پابندی لگاناقابل مذمت ہے،بین الاقوامی قوانین کی سخت ترین خلاف ورزی اوراسلام مخالف اقدام ہے اس متنازعہ قانون پر عمل درآمدبین المذاہب ہم آہنگی کی کوششوں کوسبوتاژکرنے کی سازش ہے۔اقوام متحدہ ،بین المذاہب ہم آہنگی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کو سری لنکن حکومت کے اس فیصلے کا نوٹس لینا چاہیے۔ رہنماؤںنے کہاکہ دہشت گردوں کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہوتاوہ امن کے بدترین دشمن ہیں اس کو مذہب سے جوڑناافسوس ناک ہے۔ رہنماؤں نے پاکستانی حکومت سے اپیل کی کہ مسلم خواتین کے حقوق کیلئے آوازاٹھائی جائے اوردیگر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر سری لنکن حکومت کو اس فیصلے سے بازرہنے کاپابندبنائے ۔