کرونا حکومتی نظام مفلوج جنگی بنیادوں پر ویکسین فراہم کی جائے شہباز شریف

لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ارکان پارلیمان نے ملاقات کی۔ پارٹی رہنماؤں اور ارکان پارلیمان نے شہباز شریف کو رہائی پر مبارکباد دی۔ جنوبی پنجاب سے پارٹی کے ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ شہباز شریف نے رہائی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ رہنماؤں نے پنجاب کے عوام کے لیے بالخصوص اور ملک بھر کے لئے بالعموم شہباز شریف کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ارکان نے کہا کہ پنجاب کی عوام شہبازشریف کی عوامی خدمت کے شاندار اور مثالی دور کو آج یاد کر رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے لوگ مسلم لیگ (ن) کے دور کی ترقی کا سفر دوبارہ آگے بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے حمایت کرنے اور ان کے جذبے کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو کرونا وبا کی صورتحال کے دوران اپنے اپنے حلقے میں غریب اور نادار افراد کی خصوصی دیکھ بھال کی ہدایت کی۔ شہبازشریف نے کرونا کے پھیلائو میں خطرناک اضافہ کے پیش نظر عوام کی زندگیاں بچانے کے لئے جنگی بنیادوں پر ملک بھر میں ویکسین کی فراہمی کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کرونا سے اموات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحومین کی مغفرت کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ہر محاذ پر ناکا حکومت کرونا کے پھیلائو کو روکنے میں سنگین بدانتظامی سے قوم کی اجتماعی زندگی خطرے میں ڈال چکی ہے۔ حکومتی سطح پر جامع حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے انتظامی اور حکومتی نظام مکمل طور پر مفلوج اور معطل ہو چکا ہے۔ کرونا ویکسین کی خریداری اور شہریوں کو بروقت فراہمی ہوتی تو اس ہلاکت خیز وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا تھا۔ ہسپتالوں کا انتظام بھی افراتفری کا شکار ہے۔ متبادل انتظامات کی غیر موجودگی اور پیشگی تیاری کہیں دکھائی نہیں دے رہی جو لمحہ فکریہ ہے۔ حالات بد سے بدترین ہوتے جا رہے ہیں اور حکومت سنگین ترین مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہو رہے ہے۔ این سی او سی پیش بندی نہ کر سکی کہ آنے والے حالات کا رخ کیا ہو گا اور ہمیں طویل المدتی کیا لائحہ عمل اپنانا چاہیے۔ وائرس کی ملک میں آمد کی وجوہات، پھیلائو روکنے اور ویکسین فراہمی کے بنیادی پہلوئوں پر جامع نظام کی تیاری درکار تھی اور ہے۔ اپنی جان چھڑانے کے لئے کسی دوسرے کے گلے ڈالنے والا رویہ ملک وقوم کو بحران سے نہیں نکال سکتا، نئے بحران میں دھکیل ضرور سکتا ہے۔ عمران نیازی اپنے لایعنی فلسفوں میں وقت برباد نہ کرتے، تیاری کرتے تو آج اموات 200 نہ پہنچتیں۔ عمران نیازی صاحب کا تو کچھ نہیں گیا، البتہ خاندانوں کے خاندان اجڑنے سے معاشرہ تباہی و بدترین غربت، نفسیاتی مسائل سے دوچار ہو رہا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...