بشیر میمن ریفرنس فائل ہی نہیں کر سکتے تھے عمران

اسلام آباد (ضمیر علی ڈیتھو) پاکستان نے سعودی عرب سے اپنے سفیر سمیت چھ رکنی سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے۔ عوامی مسائل حل نہ کرنے پر سفیر اور عملے کو واپس بلایا گیا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا امن اقدام مسلم دنیا میں اتحاد کا موجب ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوامی شکایات پر صورت حال کا نوٹس لیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری  نے کہا ہے کہ سفیر اور عملے کو عوامی مسائل حل نہ کرنے پر شکایات سامنے آنے کے بعد واپس بلایا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس حوالے سے انکوائری کا حکم دیا تھا اور ان کے احکامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ معاملے کو ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی دیکھے گی۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ واپس بلائے گئے 6 اہلکار سفارت خانے کے کمیونٹی ویلفیئر اور قونصلر ونگ میں کام کر رہے تھے۔

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بشیر میمن کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ بشیر میمن کو فائز عیسیٰ کے خلاف کبھی کیسز بنانے یا تحقیقات کرنے کا نہیں کہا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے گفتگو کے دوران کہا کہ ریفرنس فائل کرنے کا کام بشیر میمن کا تھا ہی نہیں۔ بشیر میمن کو مریم نواز (ن) لیگ یا پیپلز پارٹی کے خلاف کیسز کا کبھی نہیں کہا۔ خاتون اول کی تصویر کے معاملے میں مریم نواز پر دہشت گردی کا مقدمہ بنانے کا کبھی نہیں کہا۔ بشیر میمن صرف اومنی گروپ کی جے آئی ٹی میں پیش رفت پر بریف کیا کرتے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ بشیر میمن کو صرف خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پر تحقیقات کا کہا تھا، خواجہ آصف کیس کی تحقیقات کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں بھی کر چکے تھے۔ جس پر میں نے کہا تھا تحقیقات کریں یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وزیر خارجہ اور دفاع غیر ملکی اقامہ اور تنخواہ لیتا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر ملنے والے وفد نے جوڈیشل کمشن بنانے کا کہا ہے۔ بشیر میمن نے مجھے آصف زرداری اور جے آئی ٹی کیسز پر اپ ڈیٹ کیا تھا۔ جہانگیر ترین کے معاملے میں انصاف ہو گا۔ ڈاکٹر رضوان کو ہٹایا نہیں ابوبکر خدابخش ان کے ساتھ ہوں گے۔ جہانگیر ترین معاملے پر ملنے والے وفد نے جوڈیشل کمشن بنانے کا کہا شوگر سکینڈل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اس معاملے میں شہزاد اکبر کو بھی سائیڈ لائن نہیں کیا گیا۔ سینیٹر علی ظفر دیکھیں گے کہیں کوئی اثر انداز تو نہیں ہو رہا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب طے ہوگیا۔ وزیراعظم رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے شیڈول کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ عمران خان اپنے دورہ سعودی عرب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم کے ہمراہ اعلی سطح وفد بھی ہوگا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ حافظ طاہر اشرفی کے مطابق وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے دوران گرین سعودیہ کے ایم او یو پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ وزیراعظم عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ مدینہ منورہ میں روزہ رسولؐ پر بھی حاضری دیں گے۔ وزیراعظم دورہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے راوی سٹی منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو معاشی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے منصوبے میں گرین ایریاز کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے جو اقدامات موجودہ حکومت نے اٹھائے ہیں ان کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔ وزیراعظم نے راوی سٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں کی راہ میں درپیش مسائل فوری طور پر نوٹس میں لانے کی ہدایت کی تاکہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت راوی سٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری، وزیر خزانہ شوکت ترین، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انور علی حیدر اور سینیئر افسران اجلاس میں شریک تھے۔ مشیر وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان، معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے بھی بریفنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ انور علی حیدر اور سی ای او راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے وزیراعظم کو راوی سٹی منصوبہ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مزید برآں قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے  پاکستان بلڈنگ کوڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے کم لاگت والے گھروں کے حوالے سے قومی  معیارات مرتب کئے ہیں۔ ان معیارات پر تمام صوبوں کی مشاورت اور رضامندی شامل ہے۔ یہ مفصل کوڈ چار ماہ کی ریکارڈ مدت میں مرتب کئے گئے ہیں۔ وزیرِاعظم نے کم لاگت والے گھروں کے حوالے سے یکساں معیارات پر مبنی کوڈ مرتب کرنے پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیراعظم کو بریف کیا گیا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے منظوریوں کا مقررہ مدت میں مکمل کیے جانے کو یقینی بنایا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب میں موجود پاکستان کے شہریوں کی شکایات پر وہاں تعینات پاکستانی سفیر ملک واپس لوٹ چکے ہیں جبکہ مزید 6 سفارتی اہلکاروں و بھی واپس طلب کر لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس حوالے سے انکوائری کا حکم دیا تھا اور ان کے احکامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ معاملے کو ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی دیکھے گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...