لاہور+ اسلام آباد+پھلروان ( نیوزرپورٹر+ خبر نگار+ نامہ نگاراں+ علاقائی نمائندوں سے) گرمی کی شدت میں اضافے سے ملک بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ شارٹ فال بھی بڑھنے لگا۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 8 ہزار 500 میگاواٹ سے بڑھ گیا۔ ملک بھر میں 12 گھنٹے سے زائد بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اس سے زیادہ ہے، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث 5 ہزار 739 میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی، اگلے 10 دن تک لوڈشیڈنگ میں کمی آجائے گی جبکہ لاہور، پھلروان، گجرات ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور کئی شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جنیا محال کر دیا، کاروبار ٹھپ ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 18 ہزار 400 میگاواٹ ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی طلب 27 ہزار 200 میگاواٹ ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداواری صلاحیت کا بحران نہیں، ایندھن کا بحران ہے، یکم مئی سے بتدریج لوڈشیڈنگ کے معاملات حل ہوجائیں گے۔ کوشش ہے کہ عید کے دنوں میں مزید حالات خراب نہ ہوں، ہم 23 ہزار میگاواٹ کے تخمینے پر کام کررہے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی دو وجوہات ہیں، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث 5739 میگاواٹ کی صلاحیت بند پڑی ہے، اگر فوری ایندھن دستیاب ہو تو 5739 میگاواٹ بجلی پیدا ہوسکتی ہے جبکہ 2156 میگاواٹ بجلی کی کمی فنی خرابی کے باعث ہے، انہوں نے کہا کہ 2 مئی سے فرنس آئل کی فراہمی یقینی ہونے کی امید ہے اور آئندہ 10 دن میں بجلی کے معاملات میں بہتری کی توقع ہے۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم کا پلانٹ پرسوں سے کام شروع کر دے گا، پیداواری صلاحیت کا نہیں، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بحران ہے، موسم سرما میں گیس کا چیلنج آئے گا، نمٹنے کی تیاری شروع کر دی۔ ادھرلاہور میں بجلی بحران بھی سنگین ہو گیا، لیسکو کا شارٹ فال 1400 میگاواٹ سے تجاوز کر گیا ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی 5 سے 6 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 تک پہنچ چکا ہے۔ گجرات میں 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے کاروبارٹھپ ہو کر رہ گئے ، شہری علاقوں میں 10 اور دیہی علاقوں میں 14گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔علاوہ ازیں پھلروان اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں طویل لوڈشیڈنگ نے شہر یوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ شہر یوں نے اعلیٰ حکام سے مطا لبہ کیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے جن کو فی الفور بوتل میں بند کیا جائے ورنہ ہم سٹرکوں پر احتجا ج کرینگے۔
شارٹ فال 8500 میگاواٹ ہوگیا ، لاڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے تجاوز
Apr 30, 2022