ڈوپنگ کیس مزید 4ویٹ لفٹرز معطل پاکستان فیڈریشن پر پابندی کا امکان 

Apr 30, 2022

لاہور(سپورٹس رپورٹر) ڈوپنگ رولز کی خلاف ورزی پر پاکستان کے مزید چار ویٹ لفٹرمعطل ہوگئے جبکہ فیڈریشن پر بھی پابندی کا امکان ہے۔طلحہ طالب اور ابوبکر کے بعد چار مزید پاکستانی ویٹ لفٹرز کو معطل کردیاگیا۔ مجموعی طورپر چھ ویٹ لفٹرز کے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی رپورٹ ہونے کے بعد ویٹ لفٹرز کیساتھ فیڈریشن پر بھی پابندی کا خطرہ منڈلانے لگا۔کامن ویلتھ گیمز کیلئے منتخب ہونے والے تین ویٹ لفٹرز کو بھی معطلی کا سامنا ہے۔ یکم مئی کو انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرسکتاہے۔انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی ویب سائٹ کے مطابق محمد شرجیل بٹ، غلام مصطفیٰ، عبدالرحمان اور فرحان امجد کو تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روک دیاگیاہے ان چاروں کو ڈوپ ٹیسٹ نہ دینے، چھپنے کا الزام ہے۔ چھ پاکستانی ویٹ لفٹرز عارضی طورپر معطل ہیں، الزامات ثابت ہونے پر پاکستانی ویٹ لفٹر کو چار سال کی پابندی کیساتھ بھاری جرمانہ بھی ہوسکتاہے۔ 6 ویٹ لفٹرز کو عارضی طور پر معطل کیا جا چکا ہے، ان میں 3 ویٹ لفٹرز ایسے بھی ہیں جنہوں نے برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 کیلئے کوالیفائی کیا ہوا ہے اب یہ ویٹ لفٹرز گیمز میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ٹوکیو اولمپکس میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے پاکستان کے بہترین ویٹ لفٹرز طلحہ طالب بھی ان میں شامل ہیں۔طلحہ طالب کا ممنوعہ سٹیرائیڈ کا 12 دنوں میں دو بار استعمال پر ٹیسٹ مثبت آیا، طلحہ طالب کا آؤٹ آف کمپیٹیشن اور ان کمپیٹیشن ڈوپ ٹیسٹ ہوا ان میں طلحہ طالب کا ایک ٹیسٹ ورلڈ چیمپئن شپ تاشقند میں ہوا جہاں طلحہ طالب نے برانز میڈل جیتا تھا۔  ابوبکر غنی کا بھی تاشقند میں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا،  شرجیل بٹ نے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی، انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے پاکستان میں ویٹ لفٹرز کے حوالے سے تحقیقات کیں، غلام مصطفیٰ ، عبدالرحمٰن اور فرحان امجد نے بھی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی۔ویٹ لفٹرز پر ڈوپ ٹیسٹ نہ دینے، چھپنے اور سیمپل کلیکشن نہ دینے کا الزام ہے، انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ 6 اتھلیٹس عارضی طور پر اس وقت تک معطل ہیں جب تک معاملہ حل نہیں ہوجاتا، الزامات ثابت ہونے پر پاکستان کو طویل پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

مزیدخبریں