اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت خزانہ نے رواں مالی سال جولائی تا مارچ معاشی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق اخراجات، مالیاتی خسارہ میں اضافہ، ترسیلات زر، برامدات، سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں رواں مالی سال جولائی تا مارچ معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے مارچ ترسیلات زر میں 10.8 فیصد کم ہوکر 20.5 ارب ڈالر رہیں جبکہ اسی عرصے کے دوران برآمدات 11 فیصد کم ہو کر 21.1 ارب ڈالر رہی اور مالیاتی خسارہ گزشتہ سال کی نسبت بڑھ کر 2392 ارب روپے ہو گیا۔ وزرات خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ مالیاتی خسارہ 2273 ارب روپے تھا، جولائی سے مارچ سالانہ ترقیاتی فنڈز 31 فیصد سے زائد کمی کے ساتھ 287 ارب خرچ ہوئے جبکہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ بیرونی سرمایہ کاری میں 98 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ رواں مالی سال جولائی سے مارچ زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر رہ گئے جبکہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران زرمبادلہ ذخائر 16.57 ارب ڈالر تھے۔ رواں مالی سال جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد رہی اور رواں مالی سال ابھی تک درآمدات کا حجم 21 فیصد کمی کے ساتھ 41.5 ارب ڈالر رہا۔ رواں مالی سال جولائی مارچ مہنگائی قابو سے باہر رہی، سٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سود 21 فیصد کرنے کا فائدہ نہ مل سکا جبکہ افراط زر کی شرح 35.4 فیصد تک جا پہنچی اور گزشتہ سال اپریل کے آخر تک یہ شرح 31.5 پر تھی، اشیائے ضروریہ کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد بڑھ گئیں۔
جولائی تا مارچ، اخراجات، مالی خسارہ بڑھا، ترسیلات زر، برآمدات، سرمایہ کاری میں کمی ہوئی: وزارت خزانہ
Apr 30, 2023