لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ 14 مئی تک اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو ہم ایک تاریخ کو ملک بھر میں الیکشن کیلئے تیار ہیں، اگر آپ نے 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں نہ توڑیں تو پھر ہم دو صوبوں میں الیکشن کرائیں گے۔ بجٹ کے بعد اسمبلیاں تحلیل کرنا ہمیں قبول نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کی امید چلی گئی تو پاکستان کا حال سری لنکا سے بدترہو جائے گا۔ عمران خان کی زیرصدارت مرکزی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں شاہ محمود قریشی،فواد چوہدری، شبلی فراز، سینیٹراعظم سواتی، اعجاز چوہدری اور محمود خان شریک ہوئے۔ اجلاس میں عمران خان کو حکومت کیساتھ مذاکرات پر بریفنگ دی گئی اور چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پرآپریشن کے بعد مذاکرات کے مستقبل پرغور کیا گیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 15 ججز سے اپیل کرتا ہوں خدا کے واسطے متحد ہو جائیں، پاکستان تباہی کے کنارے کھڑا ہے، اگر انہوں نے پاکستان کے آئین کو ختم کیا تو جنگل کا قانون ہوگا، قوم کی طرف سے کہتا ہوں سپریم کورٹ ذاتی لڑائیوں کو تھوڑی دیر پیچھے چھوڑ دے۔کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رات کو بارہ بجے عدالت کھلنے پر تکلیف ہوئی، رات کو عدالت کھلنے کے علاوہ میں نے کبھی عدالتوں پر تنقید نہیں کی۔ ہمیشہ فیصلوں کا احترام کیا، جس قوم میں انصاف نہیں ہوتا وہ آزاد نہیں ہوتی، یہ پہلے مجھے کہتے تھے اگر الیکشن چاہئیں تو اسمبلیوں کو تحلیل کریں جب ہم نے اسمبلیاں تحلیل کیں تو اب بہانے لگا رہے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا ہے کہ قانونی ماہرین نے کہا اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے۔ یہ بھول جاتے ہیں سوشل میڈیا کا دور ہے، سوشل میڈیا پر آدھے گھنٹے میں جھوٹ پکڑا جاتا ہے، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی پہلے کہتے تھے ایک دن الیکشن میں تاخیر نہیں ہو سکتی، یہ لوگ پہلے کہتے تھے اگر الیکشن نہیں ہوں گے تو آرٹیکل 6 لگے گا، اب 90 دن ہو گئے اور الیکشن نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ 12 جماعتیں اسمبلی میں کہہ رہی ہیں کہ الیکشن نہیں ہوں گے۔ افسوس ہینڈلرز ان کے پیچھے کھڑے ہو گئے ہیں، الیکشن سے بھاگنے کیلئے لڑائیاں کروا رہے ہیں، چودھری پرویز الہیٰ کے گھر کا بکتر بند گاڑی سے دروازہ توڑا گیا، کسی مہذب معاشرے میں ایسا نہیں ہو سکتا، زمان پارک میں میرے گھر کے دروازے کو توڑا اور ملازمین پر تشدد کیا گیا، آج پاکستان میں جنگل کا قانون ہے یہ جو مرضی کر رہے ہیں۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ظل شاہ کے جسم پر 26 جگہوں پر تشدد کے نشان تھے، وہ ایک معصوم انسان تھا، بے شرموں کو غیرت نہیں آئی اس کو مار کر کیس بھی میرے اوپر ڈال دیا۔ علی امین گنڈا پور کے خلاف پورے ملک میں کیسز بنائے جا رہے ہیں۔ اعظم سواتی کو بچوں کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، میرے خلاف کیسز کی تعداد 145 ہو چکی ہے۔ غداری کے کیسز بھی بنائے گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 15 ججز سے کہتا ہوں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوں، 90 دن گزر گئے نگران حکومتیں اب غیر قانونی ہیں، نگران حکومتوں کا کام الیکشن کروانا تھا، انہوں نے الیکشن کے حوالے سے ایک کام نہیں کیا، ابھی تک نگران حکومتیں کیوں بیٹھیں ہیں کون ان کے پیچھے ہے؟، صرف سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے۔