اسکول ٹیچر کے بیٹے نے اعزازی شمشیر کالج پروفیسر کے بیٹے کو تھما دی

پاکستان میں ایک ہی ایسا ادارہ موجود ہے جو کارکردگی اور میرٹ کی بنیاد پر چل رہا ہے. جس کا مظاہرہ گزشتہ روز پاسنگ آؤٹ پریڈ میں دیکھا گیا۔

گزشتہ روز پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب کی سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی۔ تصویر میں ایک اسکول ٹیچر کے بیٹے (جنرل عاصم منیر) کی جانب سے ایک پروفیسر کے بیٹے (عبد اللہ بن طارق) کو اعزازی شمشیر سے نوازتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس اعزازی شمشیر کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے۔عین ممکن ہے کہ اسی کورس میں بہت سے جرنیلوں کہ بچے شامل ہوں لیکن اس اعزاز کی انفرادیت یہ ہے کہ صرف کارکردگی کی بنیاد پر ہی یہ اعزاز دیا جاتا ہے۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ایک اسکول ٹیچر کا بچہ آرمی چیف اور ایک پروفیسر کا بچہ اعزازی شمشیر حاصل کر سکتا ہے تو ہر شخص صرف اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ہی فوج میں ترقی حاصل کر سکتا ہے۔پاکستان کی تاریخ میں کئی ایسے آرمی چیف گزرے ہیں جو ایک مڈل کلاس خاندان سے آئے اور اپنی قابلیت اور محنت کی بنا پر دنیا کی سب سے بڑی فوج کی کمان سنبھالی۔ موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی ان ہی میں سے ایک ہیں۔

خیال رہے کہ جنگ گروپ سے وابستہ سینیئر صحافی حافظ طاہر خلیل کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے والد سید سرور منیر بھی راولپنڈی کے علاقے لال کڑتی کے اسکول میں پرنسپل تھے۔ 

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا تعلق راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے تھا۔ جنرل عاصم منیر پاکستان کی فوج کے اُن افسران میں سے ایک ہیں جو آفیسر ٹریننگ سکول (او ٹی ایس) کے ذریعے آرمی آفیسر بنے۔ ان کا تعلق منگلا کے سترھویں او ٹی ایس کورس سے ہے۔

ای پیپر دی نیشن