اسرائیل کی حماس کو 40روزہ جنگ بندی پیشکش : تل ابیب پرا پابندیاں لگائی جائیں :عر  ب وزرائے خارجہ 

غزہ؍ اوٹاوا؍ ریاض(این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ)غزہ کے بحران کے حل کیلئے او آئی سی کی طرف سے تشکیل کردہ عرب، اسلامی ممالک کی مشترکہ وزارتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزرائے خارجہ اجلاس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی،۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی، مصری وزیر خارجہ سامح شکری، ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم اجلاس میں شریک ہوئے۔ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے علاوہ اسرائیل پر پابندیاں لگانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کے موقع پر شرکاء نے غزہ میں انسانی امداد کیلئے محفوظ راہداری کھولنے، فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔ وزرائے خارجہ نے رفاح میں کسی بھی قسم کی عسکری کارروائی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی پر اسرائیل کو ہر طرح کے اسلحہ کے حصول پر پابندی عائد کی جائے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد کرے۔ ایشو کا واحد دو ریاستی حل ہے۔ غزہ جنگ نہیں رکتی تو ہمیں بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ غزہ کی تعمیر نو کیلئے تیس سال درکار ہیں۔ قطر اور مصر کی سربراہی میں غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ اسرائیل کی غزہ میں جنگ کے خلاف  احتجاج اٹلی، کینیڈا تک بھی پہنچ گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کیMcGill یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگا لیے۔ امریکی جامعات میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج جاری ہے، الینوائے، بوسٹن، ایریزونا اور دیگر جامعات میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون میں مزید 200 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ تعداد 900 تک پہنچ گئی۔ امریکی طلبہ کے اس احتجاج کا آغاز نیویارک یونیورسٹی سے ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے یہ امریکا کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گیا۔ یہی نہیں بلکہ یہ مظاہرے پورے یورپ اور آسٹریلیا میں بھی پھیل گئے، جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ مظاہروں میں شامل طلبہ اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور شخصیات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔صرف ہفتے کو امریکہ کی بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، فینکس کی ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی، بلومنگٹن کی انڈیانا یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں مظاہروں کے دوران تقریباً 275 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔ متعدد یونیورسٹیوں میں اساتذہ نے بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو غزہ میں 40 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے یہ فراخدلانہ پیشکش کی ہے۔ اسرائیلی تجاویز میں ممکنہ طور پر ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔ امید ہے حماس تجاویز پر اتفاق کرے گی۔ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ نہیں رکے گی۔ دو ریاستی حل کے سیاسی ماحول کیلئے حماس قیادت اور سات اکتوبر کے ذمہ داران کو غزہ چھوڑنا ہو گا۔ ترجمان حماس عبدالطیف اگانو نے کہا ہمارے مطالبات جائز‘ اسرائیلی فوج کا انخلاء‘ بے گھر فلسطینیوں کی واپسی چاہتے۔ ان کی منظوری کے بغیر کوئی معاہدہ کامیاب نہیں ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن