پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور کے اثاثوں سے متعلق الیکشن کمشن نے نوٹس دے دیا۔ وزیراعلیٰ نے نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ وزیراعلیٍٰ نے سید سکندر حیات شاہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کر دی۔ تمام اثاثے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کئے ہیں۔ درخواست میں لکھا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے باریک بینی سے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، الیکشن ہوئے علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ بن چکے اب الیکشن کمشن کے پاس کوئی کارروائی کا اختیار نہیں، کوئی متاثر ہو تو وہ الیکشن ٹربیونل سے رجوع کر سکتا ہے ای سی نے اثاثوں سے متعلق وزیراعلیٰ کو آج طلب کیا ہے۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت کے پاس ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی اہلیت نہیں۔ خیبر پی کے میں بلدیاتی ضمنی انتخابات کے نتائج پر وزیراعلیٰ خیبرپی کے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ تحصیل چیئرمین شپ کے لئے ضمنی انتخابات میں جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے تحصیل چیئرمین کی چھ میں سے پانچ نشستیں جیت لی ہیں۔ ان انتخابات کے نتائج نے ثابت کر دیا کہ پختونخوا پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کا تھا اور آج بھی ان کا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد ملک میں جو کچھ ہوا ہے وہ قوم کے مینڈیٹ کی توہین ہے، ملک کو آگے بڑھانے اور اسے مشکلات سے نکالنے کے لئے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ اسے واپس کیا جائے۔ بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف 24 کروڑ عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جنہوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے وہ ملک کو مزید تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تو ڈالا جا سکتا ہے لیکن عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک و قوم کے بہتر مفاد میں عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ پاکستان تحریک انصاف اپنے حق کے حصول کے لئے تمام سیاسی، آئینی اور قانونی جدوجہد جاری رکھے گی۔