اقوام متحدہ کے مطابق سندھ میں  متاثرین سیلاب کی تعداد میں اضافہ جاری ہے اور پچاس لاکھ سے زائد لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کے ترجمان مرزیو جولیانو نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے صوبہ سندھ میں حالات کنٹرول میں نہیں آسکے، متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور سندھ کے مزید شہر اور دیہات زیرآب آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی تعداد ایک کروڑ چھہتر لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور بارہ لاکھ سے زائد مکان بھی متاثر ہوئے ہیں۔  متاثرین میں نوے لاکھ بچے شامل ہیں جن میں سے پانچ سال کی عمر کے ستر ہزار بچوں کی زندگی کو سخت خطرہ لاحق ہے۔ عالمی ادارہ برائے نقل مکانی کے ترجمان سلیم رحمت نے بتایا کہ گیارہ لاکھ سے زائد متاثرین کو خیمے اور پلاسٹک شیٹیں فراہم کی جاچکی ہیں اور مزید پچیس لاکھ کو خیمے فراہم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن