مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے جاری‘ مزید کئی کشمیری گرفتار‘ لاٹھی چارج‘ متعدد زخمی‘ علی گیلانی کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکدیا گیا

سرینگر (اے این این)  مقبوضہ کشمیر  کے علاقوں کولگام اور پلوامہ  میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیری نوجوانوں، حریت رہنمائوں کی گرفتاریوں اور نظربندیوں کیخلاف تیسرے  روز بھی ہڑتال کی گئی اس دوران  ہزاروں  افراد نے احتجاجی مظاہرے کئے،  بھارتی پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کرکے تھانوں میں بند کر دیا۔  مشتعل نوجوانوں کے پتھرائو  سے کئی بھارتی اہلکار زخمی ہو گئے جس پر بھارتی سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر بہیمانہ لاٹھی چارج کیا جس سے کئی کشمیری  زخمی ہو گئے اور اس  دوران بھارتی اہلکاروں کی پیلٹ فائرنگ کی زد میں آ کر ایک کشمیری  نوجوان غلام محمد کی آنکھ ضائع ہو گئی۔ ادھر حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی  بدستور اپنے گھر میں نظربند ہیں اور انہیں بھارتی فورسز نے نماز جمعہ  کی ادائیگی  کیلئے مسجد جانے سے بھی روک دیا۔ دریں اثنا اپنے بیان میں  چیئرمین حریت کانفرنس (گ) سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ  بھارت کی طرف سے سب سے بڑی ناانصافی کشمیری قوم کے ساتھ ہورہی ہے اور یہ ملک پچھلی 6 دہائیوں سے کشمیریوں کے حق خودارادیت اور حق آزادی کو دباتا چلا آرہا ہے۔  انہوں نے نریندر مودی کو مخاطب کیا کہ کشمیری قوم کو انصاف دیا گیا تو یہ خود بھارت، بلکہ پورے برصغیر کے کروڑوں عوام کی بھلائی کا کام ہوگا اور اس سے جنوب ایشیا کا پورا خطہ امن، استحکام اور ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔ دوسری طرف  مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ شہادت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین حریت کانفرنس (ع) میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ کشمیرکی موجودہ نسل میں تحریک آزادی کا جذبہ عسکری تحریک سے بھی زیادہ ہے جسے طاقت کے بل پر ختم نہیں کیاجاسکتا۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان ٗ بھارت اور کشمیری عوام کو مل بیٹھنا ہوگا تنازعہ آج نہیں تو کل ضرور حل ہوجائیگا۔یہ مسئلہ نہ ہی انتخابات یا حکومتیں بدلنے سے حل ہوسکتاہے اور نہ ہی طاقت کے زور پر بلکہ اس کیلئے ہندوستان ، پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان سہ فریقی مذاکرات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہندوستان اپنی ساری اقتصادی قوت بھی کشمیر پر صرف کردے تو اس کی ہیئت تبدیل نہیں ہوگی۔  دھونس  اور دبائو کی پالیسی  سے جذبہ آزادی  ختم نہیں ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن