کابل (آن لائن+این این آئی) افغانستان کے صوبہ ہلمند میں افغان سکیورٹی فورسز اور اتحادی افواج کی مشترکہ کارروائی میں داعش اور طالبان کمانڈروں سمیت 110 جنگجو ہلاک اور 26 زخمی ہو گئے۔ متعدد ٹھکانیں تباہ کر دیے گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کو افغان سیکورٹی فورسز نے اتحادی افواج کے ہمراہ صوبے ہلمند میں موسیٰ قلعہ کے علاقے میں فضائی و زمینی کارروائی کی۔ گن شپ ہیلی کاپٹرز اور جنگی طیاروں نے جنگجوﺅں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اتحادی افواج اور جنگجوﺅں کے مابین دوبدو لڑائی ہوئی۔ جنگجوﺅں کے متعدد ٹھکانیں بھی تباہ کر دیئے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں کچھ اتحادی اور افغان فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ادھر دارالحکومت کابل میں 2 بڑے دھماکے سنے گئے۔ جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ادھر طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں داعش کے نام سے سرگرم تنظیم کے تمام جنگجوﺅں کا تعلق افغانستان سے نہیں ہے۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ داعش کے نام سے افغانستان میں کام کرنے والی تنظیم ننگر ہار کے صرف دو اضلاع میں سرگرم ہے۔ داعش کے افغانستان میں قدم جمانے کے حوالے سے مقامی میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دونوں اضلاع میں اکثریت غیرملکی جنگجوﺅں کی ہے۔ کچھ مقامی نوجوان بھی تنظیم کا حصہ ہیں۔ خیال رہے کہ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان (آئی ایم یو) کی جانب سے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں گروپ کے رہنما غثمان غازی اور اس کے دیگر ساتھیوں کو داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی سے بیعت کرتے ہوئے دکھایا گیا۔