لاہور (سپیشل رپورٹر) متحدہ مجلس عمل کی 4 بڑی دینی جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات مشترکہ پلیٹ فارم پر لڑنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر قاری محمد زوار بہادر کی سربراہی میں شریک جماعتوں پر مشتمل 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو وفتاً فوقتاً اپنے اجلاس منعقد کرکے اس فیصلے کو عملی شکل دینے کے لئے اقدامات کرے گی۔ اس امر کا فیصلہ گزشتہ روز جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی دفتر جامعہ محمدیہ رضویہ گلبرگ میں دینی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام پنجاب کے امیر قاری عتیق الرحمن اور قاری ثناء اللہ، جمعیت علماء پاکستان کے ڈاکٹر جاوید اختر، رشید احمد رضوی اور حافظ نصیر احمد نورانی، جماعت اسلامی پنجاب کے قائم مقام امیر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور میاں مقصود احمد، اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما موسیٰ رضا جسکانی اور میاں فرزند علی چھجر نے شرکت کی۔ اجلاس میں دینی جماعتوں کی طرف سے بلدیاتی انتخابات میں مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ان جماعتوں کی مرکزی قیادتوں سے بھی کہا گیا کہ وہ مرکزی سطح پر دینی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں دینی مدارس پر چھاپے مارنے اور علماء کی بلاجواز گرفتاریوں کی مذمت کی گئی اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا گیا وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما واجد شمس الحسن کی طرف ختم نبوت کے طے شدہ مسئلے کو دوبارہ چھیڑنے کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی گئی۔