کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت نیوز+ این این آئی) رینجرز نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔ دوسری جانب رینجرز نے کراچی میں ڈاکٹر عاصم حسین کے دو ہسپتالوں پر چھاپے مارے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کے قریبی ساتھی ڈپٹی ایم ڈی ڈاکٹر یوسف ستار کو گرفتار کرلیا ہے۔ رینجرز کے لاء افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین مکمل صحتمند ہیں، کسی ایسی بیماری میں مبتلا نہیں کہ انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے۔ ڈاکٹر عاصم نے جو ادویات مانگیں انہیں فراہم کردی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی شوگر نارمل اور طبیعت تسلی بخش ہے۔ ایک ڈاکٹر اور دو نرسنگ سٹاف 24 گھنٹے کے لئے ان کی طبی امداد کیلئے تعینات ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کا طبی معائنہ سندھ رینجرز ہسپتال ناظم آباد میں ڈپٹی اسسٹنٹ میڈیکل سروسز پاکستان رینجرز سندھ نے کیا۔ نظام آباد میں واقع ضیاء الدین ہسپتال میں پہنچنے والے رینجرز اہلکاروں نے فنانس، ایڈمنسٹریشن اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں۔ ہسپتال انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق رینجرز اہلکاروں نے ضیاء الدین ہسپتال کے ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر یوسف ستار سے بھی پوچھ گچھ کی اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ آئندہ 48گھنٹوں کے دوان کرپشن میں ملوث پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان ہے۔ دریں اثناء ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد انکے دور میں سدرن میں ڈھائی ہزار غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے دوران میں محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں سیاسی دبائو پر ڈھائی ہزار بھرتیاں کی گئیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں محکمے سے فارغ کئے گئے ملازمین کو دوبارہ بحال کر کے انہیں واجبات کی ادائیگی کی گئی جس سے ادارے پر اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ سوئی سدرن میں ساڑھے 5 سے 6 ہزار ملازمین کی گنجائش ہے جو بڑھا کر 11 ہزار کردی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق سوئی سدرن کے اس وقت کے ایم ڈی عظیم احمد صدیقی نے سیاسی دبا میں آکر عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ ڈاکٹرعاصم کے دور میں سوئی سدرن میں ہونے والی بھرتیوں اور ترقیوں کی فہرستیں تیارکی جارہی ہیں۔ دریں اثناء کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سوئی سدرن گیس کے ڈپٹی ایم ڈی شعیب وارثی سمیت تین ملزموں کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔ ہفتہ کو رینجرز نے سوئی سدرن گیس کے ڈپٹی ایم ڈی شعیب وارثی ، کامران حسین اور زہیر صدیقی کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا ، عدالت نے ملزمان کو 90 روزہ جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔ ملزمان پر کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ذرائع کے مطابق تینوں ملزمان کی گرفتاری سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے سلسلے کی کڑی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کلفٹن کے ضیاء الدین ہسپتال سے مینٹی ننس انچارج کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ ہسپتالوں کے مختلف شعبوں کی چھان بین کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق رینجرز نے معروف صنعتکار سلیم ذکی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا تاہم وہ گھر پر نہیں تھے۔ سلیم ذکی ڈاکٹر عاصم کے کاروباری پارٹنر ہیں۔
کراچی: رینجرز کا ڈاکٹر عاصم کے2 ہسپتالوں پر چھاپہ، قریبی ساتھی ڈی ایم ایس گرفتار
Aug 30, 2015