بھارتی ’’را‘‘ کے ایجنٹ الطاف حسین نے اپنے اوپر لگنے والے غیر محبّ وطن کے 35 سالہ پرانے الزامات کو خود ہی ثابت کر دیا۔ اگر ’’را‘‘ ایجنٹ، فاشزم کے علمبردار، دہشتگردوں کا مافیا، بھارتی ساز پر ’’ناچنے‘‘ والے بولنے والے جیسے تمام الزامات کو سچ کر دکھایا۔ آغاز تو ’’مہاجر کارڈ‘‘ سے ہوا جب زبان کی بنیاد پر سنگین فتنے کے بیج بو کر اتحاد و یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کا آغاز ہوا پاکستانی پرچم جلانے، تقسیم ہند سے پاکستان کے قیام کو ’’بڑا سیاسی بلنڈر‘‘ کہنے‘ برطانوی ایجنسی ایم آئی 5 اور 6 کے احکامات پر 10 سال عملدرآمد کرانے (برطانوی سازشیں) اور سی آئی اے امریکہ کیلئے دہشتگردی کیخلاف جنگ ’’میں خفیہ ساز باز اور عملدرآمد سے لیکر پاکستان مردہ باد، ریاست ٹوٹ جانی چاہئے، جرنیلوں کو توہین آمیز مغلّظات، بھارت واپس ’’ہجرت‘‘ پاکستان چھوڑنے کے دہلی میں شوشے اور کئی اسلام دشمن، نظریہ پاکستان دشمن، آئین دشمن، ملک دشمن، بغاوت اور غدّاری کے ’’کالے کرتوت‘‘ بک بک کر معافیاں اور بار بار وہی عادی مجرموں والے ’’جرائم‘‘ کرنا الطاف حسین کا ریکارڈ ہے۔
پاکستان کے 99 فیصد سے زائد شہریوں کے دل خون کے آنسو رلانے والے الطاف حسین کے بارے میں عوام الناس کا ردّعمل گلگت سے کراچی مدگوادر تک شدید مذمت اور الطاف حسین کیخلاف غدّاری، گرفتاری‘ سزا، لندن سے پاکستان لا کر عبرت کا نشان بنانے جیسے مطالبات سے صاف واضح ہو چکا لیکن اصل ’’ناسور‘‘ الطاف حسین کا ’’علاج‘‘ ریاستی اداروں اور میڈیا کے ذمہ قرض ہے۔ 1۔ ایم کیو ایم کے وزیر جہاز رانی بابر غوری کے دور میں نیٹو کنٹینرز میں اسلحہ ’’غائب کرانے‘‘ کا مقدمہ اور ملزمان اپنے انجام کو پہنچے یا نہیں؟ یہ اسلحہ آئی ایس آئی ریکارڈ کے مطابق اس وقت 2007-8، کراچی میں تقسیم ہوا۔ زرداری، گیلانی، رحمٰن ملک نے کوئی کارروائی نہ کی نہ آج تک شاید موجودہ حکمرانوں نے اصل مجرم اور ساتھی گرفتار کئے بابر غوری کو اور دیگر اہم لوگوں کو بیرون ملک ’’نکال‘‘ دینے کا راستہ اپنایا گیا۔ اس مقدمے کو عدالتوں کے ذریعے مجرموں کو سزائیں دلوانے کا قوم کو بتایا جائے؟ کیا ہوا؟ 2۔ دو سالوں سے کبھی کرنل کبھی بریگیڈئر کبھی جنرل سینئر پولیس افسران ’’را‘‘ سے تربیت لینے والے ٹارگٹ کلر بھارت میں خفیہ دوروں‘ وسیع قتل و غارت‘ دھماکوں میں ملوث وطن کے کتنے ’’را‘‘ ایجنٹس یا ٹارگٹ کلرز دہشتگردوں کو سزائیں ہوئیں؟ کتنے افراد (ملزمان) کو چالان مکمل کرکے عدالتوں میں ٹھوس ثبوتوں سمیت پیش کیا گیا؟ ایسے ’’ناسوروں‘‘ (الطاف حسین کی زہریلی زبان) میں کتنے سخت دہشتگردی کی سزاؤں کے سزاوار ہوئے؟ کچھ میڈیا کو تفصیل سے بتایا جائے اور عوام الناس کو بھی وسیع تشہیر سے بتایا جائے کہ یہ (600) ٹارگٹ کلرز اور دہشت گرد اور سہولت کار اب تک ’’مجرم‘‘ ٹھہرے! ابھی تک تو 80 فیصد سے زائد کا عدالت سے فیصلہ ہی نہیں ہو پایا! کہاں خرابی ہے کیوں تاخیر ہوئی ملکی سلامتی کو للکارنے والے طالبان کی طرح کیوں تباہ نہیں کئے جا سکے؟ عدالتی نظام یا تفتیشی نظام یا سندھ حکومت کے سرکاری وکیل کیوں سزائیں نہیں دے سکے؟ کونسا خوف یا مفاد؟ کہاں کہاں کستّی (چوکیدار) سندھ مشینری چوروں سے مل گئے؟ پھر انجام گلستاں کیا ہوگا؟ واضح نظر آتا ہے!! 3۔ ایم کیو ایم بطور جماعت کیا اپنے منشور سمیت سپریم کورٹ کی کارروائی کے ذریعے بین (BAN) ہو جائے گی؟؟ کیا نواز شریف اینڈ کمپنی ایم کیو ایم کے استعفوں سے کمزور ہو سکتی ہے؟؟ ایک نظریہ یہ ہے کہ عمران خان اکتوبر میں اسمبلیوں سے استعفوں کے ساتھ ایم کیو ایم کے 24 استعفوں سے ’’بحران‘‘ میاں صاحب کے لیے پیدا ہو سکتا ہے اس کا نتیجہ کمزور ’’فیصلے‘‘ ہو سکتے ہیں لیکن یہ وقت بتائے گا۔ عوام الناس کا عقیدہ تو یہ بن چکا کہ غدّاران و دشمنانِ پاکستان کو عبرت کا نمونہ بنایا جائے۔ میاں نواز شریف نے سخت فیصلے کرنا ہیں۔
4۔ کیا فاروق ستار اینڈ کمپنی الطاف حسین کو بطور قائد رہنما، بانی رہنما، اعلیٰ قیادت ایم کیو ایم کے آئین، قانون، نظام جماعت سے مکھن سے بال کی طرح نکال سکیں گے؟ اور کیا چودھری نثار علی خاں کے بقول ایم کیو ایم ایک، دو یا تین حصوں میں تقسیم ہوگی یہ چند دنوں میں پتہ چل جائے گا۔ یہ بلاوجہ تو نہیں کہا گیا قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین یا سینٹ کے ارکان الطاف حسین سے ’’بغاوت‘‘ لاتعلقی یا قائد و رہنما ماننے کے ’’دلیرانہ فیصلے‘‘ کر سکیں گے؟ اور کتنے ارکان ایک گروپ یا جماعت بناتے ہیں یہ بھی ’’خفیہ ہاتھوں‘‘ کا امتحان ہے ابھی ’’جان کیسے بچے گی؟ کا خطرہ موجود ہے ثبوت تحریک انصاف کے فیصل واڈا پر فائرنگ!! تلخ حقائق زمینی حقائق؟5۔ کیا اراکین اسمبلی (ایم کیو ایم) جو الطاف حسین کو اب بھی اپنا قائد، بانی رہنما، بھائی سمجھتے ہیں اور واضح اعلان نہیں کرتے ان سے نئے سرے سے پاکستان سے وفاداری، آئین، ملکی سلامتی کے دفاع وغیرہ کا نیا حلف ضروری نہیں؟