ماسکو (آن لائن) بھارت امریکہ کے ساتھ سٹریٹجک معاہدے کے ذریعے اپنے سرد جنگ کے اتحادی روس اور چین کے خلاف نئے تنازعات میں کود پڑے گا اور واشنگٹن کے ساتھ سٹریٹجک تعاون کے تحت اپنی سرزمین پر امریکی فوج کو اڈے فراہم کر کے اپنے ہی بھارتی عوام کو سماجی انتشار سے دوچار کر دے گا۔ یہ بات ایک روسی خبررساں ادارے نے ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہی ہے۔ رپورٹ میں عالمی دفاعی ادارے کے ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نومبر میںامریکی انتخابات سے قبل ہی امریکہ کے ساتھ فوجی تعاون سٹریٹجک معاہدے کو حتمی شکل دینے کا متمنی ہے۔ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر امریکہ کے دورے پر روانہ ہو چکے ہیں اور امریکی وزیر دفاع ایشن کاَٹر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک تعاون کے معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ بھارتی وزیر دفاع کے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکہ بھارت سٹریٹجک معاہدے میمو پر دستخط کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت دونوں ملکوں کی حکومتیں نئے سٹریٹجک معاہدے کو اپنی فتح قرار دے رہے ہیں تاہم یہ مجوزہ معاہدہ کئی تضادات کا مجموعہ ہے اور شاید ہی بھارتی پارلیمنٹ اس کی توثیق کرے کیونکہ معاہدے کے بدلے بھارت امریکی فورسز کو اپنی سرزمین پر اڈے فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ اس معاہدے کے تحت مستقبل قریب میں ہند بحر الکاہل خطے میں اپنی ساٹھ فیصد بحری قوت تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور وہ بھارتی سرزمین کو بھی نئے فوجی اڈوں کے لئے استعمال کر سکے گا۔ امریکہ کو فوجی اڈے فراہم کر کے بھارت اپنے پرانے اتحادی ملک روس کا ساتھ چھوڑ کر امریکہ اور اس کے اتحادی جاپان اور آسٹریلیا کا اتحادی بن جائے گا۔
نئے تنازعات
بھارت امریکہ کے ساتھ سٹریٹجک معاہدے کے ذریعے روس اور چین کے خلاف نئے تنازعات میں کود پڑے گا: رپورٹ
Aug 30, 2016