اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی 40 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد کر دی ہے۔ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ ملک میں گندم کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے کیا گیا۔ کمیٹی نے بنک ترسیلات پر ودہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کی پالیسی کی 31 دسمبر تک توسیع کر دی۔ 25 ہزار میٹرک ٹن دالیں ٹی سی پی کے ذریعے درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ سٹیٹ بنک اور ایرانی مرکزی بنک کے درمیان معاہدے کی منظوری دی گئی۔ پاکستان سٹیل کے 14 ملین ڈالر کے بقایا جات کیلئے گارنٹی فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے ایک لاکھ ٹن کیلشیئم امونیم نائٹریٹ برآمد کرنے کی بھی منظوری دی۔ دریں اثناءوزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت عالمی مسائل ہیں، انکی روک تھام کے لئے عالمی تعاون کے ساتھ اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے مضبوط قانون سازی کی گئی ہے، حکومت منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کرے گی۔ وہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے غور کیا گیا، اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی شرکت کی، وزیر خزانہ کو ڈائریکٹر جنرل فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) نے 8 ویں اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا، ستمبر 2016 میں امریکہ میں ہونے والی ایشیا پیسفک گروپ کے حوالے سے تیاریوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔ قبل ازیں وزیر خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مختلف معاملات پر غور کے لئے اجلاس کی صدارت کی، چیئرمین ایف بی آر نے صوبوں کے ان پٹ ٹیکس کے حوالے سے ایڈجسٹمنٹ پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔ انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ دوہرے ٹیکس کی روک تھام کے حوالے سے کئے جانے والے معاہدے اور 34 ممالک کی تنظیم اور سی ڈی اے کے ساتھ ٹیکسوں کے حوالے سے معاہدے کے حوالے سے بریفنگ دی، وزیر خزانہ نے ایف بی آر کی کارکردگی کی تعریف کی۔ دریں اثناءنجی ٹی وی کے مطابق سندھ اور خیبر پی کے نے این ایف سی ایوارڈ کیلئے اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اسحاق ڈار نے آئندہ ہفتے این ایف سی ایوارڈ اجلاس بلانے کی حامی بھرلی ہے۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کے انعقاد کیلئے بھی اجلاس طلب کیا جائے جس پر اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ مردم شماری کیلئے فنڈز مختص ہیں لیکن دیگر مسائل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کیٹی بندر منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی کہ کیٹی بندر کو سی پیک میں شامل کرنے کے بارے میں جائزہ لیا جائے گا۔ ملاقات میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ بھی موجود تھے۔