اسلام آباد (صباح نیوز) سینٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے ہسپتال میں ”سکیورٹی سقم “کا نوٹس لے لیا ہے ۔ متعلقہ حکام کو 31 اگست کو کل (بدھ کو) یہاں پارلیمنٹ ہاﺅس میں کمیٹی کے اہم اجلاس میں طلب کرلیا گیا۔ حکام کوکراچی میں خواتین کی گرفتاریوں کے معاملے سے بھی آگاہ کرنے کے بارے میں کہہ دیا گیا ہے ۔ سندھ رینجرز سے متعلق اہم معاملات کا نوٹس لیا گیا ہے ۔کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں 6ہزار افراد کی گرفتاریوں کا جواز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے دستیاب ایجنڈے کے مطابق بلوچستان کے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے کمیٹی کے اس اہم اجلاس میں صوبے میں گزشتہ دوسالوں کے دوارن ’گولیوں(بلیٹس)“ کا نشانہ بننے والے 1200افراد کی ہلاکتوں پر رپورٹ مانگ لی گئی ہے ۔سنگین طریقے سے ان ہلاکتوں کی رپورٹس حال ہی میں میڈیا میں آئی ہیں ۔ حالیہ سانحہ کوئٹہ میں 65وکلاءسمیت 70کے قریب معصوم لوگوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ مانگ لی گئی ہے۔ جبکہ ہسپتال میں ”سکیورٹی لیپس ،، کی وجوہات سے فنکشنل کمیٹی کو آگاہ کرنے کے بارے میںکہا گیا ہے ۔ اسی طرح سندھ رینجرز سے متعلق بھی کمیٹی اجلاس کا اہم ایجنڈاجاری کیا گیا ہے۔ اس بارے ڈی جی رینجرز سندھ کو صوبے میں 6 ہزار افراد کی گرفتاریوں کے جواز اور وجوہات سے آگاہ کرنے اور تفتیش کے بعد ان کو رہا کرنے کے معاملے پر تفصیلی بریفنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔ سندھ رینجرز کی تحویل میں آفتاب احمد نامی نوجوان کی ہلاکت اور تحقیقات میں پیش رفت سے فنکشنل کمیٹی کو آگاہ کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے۔