فرعونی نظام رائج، شریف برادران پاکستان کو ذاتی جاگیر سمجھتے ہیں: طاہر القادری

ملتان (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ملکی سالمیت کے ساتھ گھناﺅنا مذاق ہو رہا ہے‘ نوجوان ایمان کی طرح پاکستان کا تحفظ کریں۔ جنہوں نے پاکستان کی سالمیت پر مسلسل حملوں پر چپ سادھ رکھی ہے، ان پر بھی فوری آرٹیکل 6 لگنا چاہئے ۔گالیوں کا سبب بننے والوں کا کڑا احتساب کئے بغیر حملے نہیں رکیں گے۔ قصاص و سالمیت پاکستان تحریک کے سلسلے میں اب تک پونے دو سو شہروں میں احتجاجی مظاہرے ایک ریکارڈ ہے ۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے تمام ونگز کے صدور و جنرل سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ سربراہ عوامی تحریک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنرل راحیل شریف نے کہا تھا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کا انصاف ضرور ملے گا اور انصاف کےلئے میں پر امید ہوں۔ ہماری ایف آئی آر کا نہ کٹنا پہلی شہادت تھی کہ کارکنوں کی قاتل صرف پولیس نہیں کوئی اور بھی ہے‘ جمہوریت کے نام پر فرعونی نظام رائج ہے، بچے اغوا، عزتیں لٹتی ہیں اور کوئی بول بھی نہیں سکتا‘ موجودہ لوٹ کھسوٹ اور ظلم پر مبنی نظام نے قوم کو ذہنی طور پر مفلوج کر دیا ہے، لٹیرے کہتے ہیں کرپشن کلچر کا حصہ بن چکی اسے قبول کر لو ،ظلم معاشرے کا حصہ ہوتا ہے اس پر احتجاج نہ کرو۔ انہوں نے ایسا نظام تشکیل دے رکھا ہے کہ 20کروڑ عوام انفرادی حیثیت میں جینے پر مجبور ہیں، ایک قوم کے تصور کو بری طرح مجروح کر دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ شریف برادران پاکستان کو ذاتی جاگیر سمجھتے ہیں اسی لئے کوئی انکے ظلم کو چیلنج کرے تو یہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن برپا کر دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں ملکی ترقیاتی ٹھیکے دونوں بھائی کرتے پھرتے ہیں۔ چین اور استنبول کے دورے دونوں بھائیوں نے کئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب فیملی کے کاروباری معاملات نمٹانے پی اے ایف کے جہاز پر استنبول گئے ،کیا دنیا کی کسی اور جمہوریت میں اس طرح کے فیملی رول کا تصور کیا جا سکتا ہے؟‘ ملک کو لوٹنے والوں کی فرعونیت اور قارونیت کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہوں فتح حق کی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو شائع کیا جائے۔ نواز شریف نے اپنے اتحادیوں سے پارلیمنٹ کے فلور پر زہر اگلوایاکیا ملک اور آئین کا نواز شریف پر کوئی حق نہیں ہے ؟انہوں نے کہاکہ وزیراعظم استعفیٰ دے کر پڑوسی ملک میں اسمبلی کی کسی خالی نشست سے الیکشن لڑیں انہیں بڑی پذیرائی ملے گی۔
طاہر القادری

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...