موسلادھار بارش، لاہور: 176 فیڈر ٹرپ، چناب، جہلم میں سیلاب کا خطرہ

Aug 30, 2016

لاہور (خصوصی نامہ نگار + نیوز رپورٹر + اپنے نامہ نگار سے + نامہ نگاران) بارش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا، لاہور میں گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش سے مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا جس سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا جبکہ سڑکوں پر ٹریفک جام رہی جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں جبکہ نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا، بارش کے باعث لیسکو کا سسٹم جواب دے گیا اور 176 فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے شہر کے کئی علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔ گزشتہ روز دوپہر کے وقت اچانک موسلا دھار بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا جو تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا جس سے شہر میں جل تھل ہو گیا۔ لاہور کے متعدد علاقے کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے۔ شدید بارش اور پانی کھڑا ہونے کے باعث عوام گھروں اور دفاتر میں محصور ہو کر رہ گئے۔ لکشمی چوک، وارث روڈ، سپریم کورٹ رجسٹری، علامہ اقبال روڈ، مال روڈ، شاہ عنایت قادری چوک، ڈیوس روڈ، داتا دربار، گڑھی شاہو، ہربنس پورہ، بھیکے والا چوک، ایوبیہ مارکیٹ مسلم ٹائون، گڑھی، ایمپریس روڈ، نولکھا چوک، گولڈنگ روڈ، جوہر ٹائون کی مختلف سڑکوں، کوپر روڈ، سمن آباد، شاہراہ قائد اعظم، چوک ناخدا، اقبال ٹائون، مصری شاہ، چاہ میراں، فیض باغ سمیت متعدد علاقوں میں بارش کا پانی کھڑا ہو گیا۔ مال روڈ، فیروز پور روڈ،جیل روڈ اورگلبرگ کی شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا۔ علاوہ ازیں سیشن کورٹ بابا گرائونڈ میں پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے سائلوں اور وکلاء کو پارکنگ میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک بھی بلاک رہی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق دریائے چناب اور جہلم پر سیلاب کا خطرہ ہے، وارننگ جاری کردی گئی۔ نالوں میں درمیانے سے اونچے درجے تک سیلاب کی وارننگ دی گئی ہے۔ جہلم، چناب، ستلج اور راوی کے بالائی علاقوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔ 31 اگست سے یکم ستمبر، دریائے جہلم، چناب اور نالوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ سیلاب سے نمٹنے کے لئے متعلقہ اداروں کو تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دریائے چناب کا بہائو 60 ہزار کیوسک ہوگیا۔ دریائے ستلج میں بھی گنڈا سنگھ والا میں پانی کی سطح 13 فٹ بلند ہوگئی۔ شکرگڑھ، نارووال، سیالکوٹ کے نالوں میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں شہری بجلی کی سپلائی معلوم کرنے کیلئے لیسکو فیلڈ افسران کو فون کرتے رہے مگر لیسکو افسران نے موبائل فون بند کردیا۔ شہری اس صورت حال پر سراپا احتجاج بن گئے۔ دوسری طرف پیر والے روز 176 فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے شہر میں 10 سے 11 گھنٹے تک بجلی بند رہی۔

مزیدخبریں