اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان نے چین کے سیکورٹیز کمشن کی ملتان میٹرو منصوبے کے بارے میں رپورٹ وزارت خزانہ کو بھیج دی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ رپورٹ وزارت خزانہ کے زیرغور ہے اور اسے مزید کارروائی اور تفتیش کیلئے ایف بی آر کو ارسال کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان میٹرو منصوبہ سے جڑے معاملات کئی ماہ پرانے ہیں تاہم اب سنجیدہ ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ سوشل میڈیا میں اس حوالے سے تواتر سے معلومات آرہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ”چینی ریگولیٹر “ چینی کمپنی کے غیر معمولی منافع کی جانب متوجہ ہے۔ اس دوران چینی کمپنی کو کئی ملین ڈالر رقم پاکستان سے منتقل ہوئی جس کا کہنا تھا کہ یہ کیپٹل کنٹرکشن کی طرف سے رقم آئی ہے اور میٹرو منصوبے کا منافع ہے۔ چینی ریگولیٹر نے معاملہ کی تحقیقات کی اور ایک رپورٹ ایس ای سی پی کو بھیج دی جس نے اسے مزید کارروائی کی بجائے وزارت خزانہ کو ارسال کردیا ہے۔ جو فیصلہ کرے گی کہ آیا اسے نیب یا ایف بی آر کو بھیجا جائے یا نہیں۔ حکومت پنجاب کا موقف کیپٹل کنٹرکشن ملتان میٹرو کے کنٹریکٹ یا سب کنٹریکٹ میں شامل نہیں ہے۔ ایس ای سی پی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی نے آئی او ایس سی او کے کنونشن پر دستخط کئے ہیں۔ ادارہ سیکورٹیز قانون کی کسی خلاف ورزی پر غیر ملکی ریگولیٹری اتھارٹی کو مدد دینے کا پابند ہے تاہم اس مدد کو میمورنڈم کے تقاضے کے مطابق خفیہ رکھنا ضروری ہے۔ بین الاقوامی اداروں کی طرف سے ملنے والی تمام درخواستوں پر تیزی سے عمل کیا جاتا ہے۔
-ایس ای سی پی نے ملتان میٹرو سے متعلق چینی کمشن کی رپورٹ وزارت خزانہ کو بھجوا دی
Aug 30, 2017