بش نے مجھے دورہ امریکہ کے دوران ڈاکٹر قدیر کےخلاف دستاویزات دکھائیں: مشرف

Aug 30, 2017

اسلام آباد (آن لائن) سربراہ آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر بش نے مجھے ڈاکٹر قدیر کے خلاف دستاویزات دکھائیں، میں نے پاکستان آکر ڈاکٹر قدیر سے بات کی تو وہ رونا شروع ہو گئے اور گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہا مجھ سے بڑی غلطی ہو گئی۔ امریکا نے ڈاکٹر قدیر کو پاکستان سے مانگا میں نے انکار کر دیا کیوں کہ ڈاکٹر قدیر پاکستان کے ہیرو تھے۔ میں نے ڈاکٹر قدیر کی حفاظت کی۔ 2013ءکے بعد 4سے5ارب ڈالرز ہر سال بھارت جاتے ہیں، نواز شریف نے ذاتی مفاد کی خاطر بھارت سے دوستی بڑھائی، نواز شریف کی نا اہلی پر لوگ خوش ہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران پرویز مشرف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پر کرپشن کے الزامات تھے، نواز شریف کی نا اہلی پر لوگ بہت خوش ہیں۔ میرے دور میں نواز شریف بیرون ملک چلے گئے تھے۔ ان پر سے کیسز ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا افغانستان میں اثر و رسوخ ہے، بھارت افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کو افغانستان پاکستان اور کشمیر کی صورتحال کا علم نہیں ہے۔ اگر میں حکمران ہوتا تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حقیقت بتا دیتا اور اسے مشورہ دیتا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ ہاتھ نہ ملائے۔ سابق آرمی چیف نے کہا کہ روس کو توڑنے میں پاکستان نے کردار ادا کیا، امریکہ نے جواب میں پاکستان کے ساتھ کیا کیا؟ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہوتے ہوئے مودی پاکستان آتا تو میں سرد مہری سے پیش آتا اس کا استقبال نہ کرتا۔ نواز شریف بھارتی وزیراعظم مودی سے متاثر ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میرے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر بش نے مجھے دستاویزات دکھائیں جس میں سری لنکا اور امریکہ کا مشترکہ ایجنٹ سینٹری فیوجز اور نیوکلیئر ہتھیاروں کے فارمولے بنا رہے تھے، ان کی تصویر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ تھی۔ میں فائل دیکھ کر شرمندہ ہو گیا۔ 

مشرف

مزیدخبریں