شیخ رشید کاچودھری تنویر سے ٹاکراحکومت کوکاروائی چلانے میں مشکل

Aug 30, 2018

نواز رضا۔۔۔پارلیمنٹ کی دائری

سینیٹ کا 281واں سیشن پیر کو شروع ہوا ہے حکومت کو پچھلے تین روز ایوان کی کاروائی چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،تین اجلاسوں میں سے دو اجلاس اپوزیشن کے واک آئوٹ اور کورم کی نشاندہی کے باعث ایجنڈاختم کئے بغیر ہی برخواست کرنا پڑے عمران حکومت نے سینیٹ کا سیشن بلا تو لیا ہے اسے بھاری بھرکم اپوزیشن ’’دن کے اجالے میں ہی تارے ‘‘ دکھا رہی ہے اپوزیشن واک آئوٹ کرکے ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہی اپوزیشن حکومت پر چھائی ہوئی ہے بدھ کو سینیٹ سے اپوزیشن نے دو بار واک آئوٹ کیا حکومتی ارکان کی تعداد کم ہونے کے باعث ایوان میں کورم پورا رکھنا مشکل ہو گیا ہے حکومت کی ’’ بے بسی‘‘ دیدنی تھی بدھ کو ممتاز مسلم لیگی رہنما چوہدری تنویر خان نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر وزیر ریلوے شیخ رشید کو آڑے ہاتھوں لیا دونوں کا تعلق راولپنڈی سے ہے چوہدری تنویر خان مسلم لیگ(ن) کے روح رواں ہیں ان کے صاحبزادے بیرسٹر دانیال چوہدری نے شیخ رشید احمد کے مقابلے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا ہے یہ چوہدری تنویر خان ہی تھے جو شیخ رشید احمد کو ان کے لب و لہجے میں جواب دے سکتے تھے وقفہ سوالات کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے ریلوے کی زمین کو کسی کے باپ کی جاگیر کہنے کے بیان کا اپوزیشن نے سخت نوٹس لیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کہ ریلوے کا خسارہ 2013میں 30ارب تھا جو 2018میں 41ارب ہو گیا ہے ریلوے کے پاس 20ہزار ایکڑ اراضی غیرضروری پڑی ہے۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ منگل کو یہ معاملہ کابینہ میں لے کر جائیں گے اور کابینہ فیصلہ کرے گی کہ اس اراضی کو لیز پر دینا ہے یا فروخت کرنا ہے۔ شیخ رشید اپنے الفاظ پر معافی مانگیں عام انتخابات میں آر ٹی ایس کی ناکامی کے توجہ دلائو نوٹس پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر بھی اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اورعام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، اس پر بات کرنے کی اجازت دی جائے، صرف حکومتی سینیٹر کو بات کرنے کی اجازت دی گئی جو ہماری حق تلفی ہے،اگر ہماری بات نہیں سننی تو ہمارے یہاں بیٹھنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سینیٹ کوبتایاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں صرف وفاق نے 17 ارب روپے کے سرکاری اشتہارات جاری کئے ،اشتہاروزیراعظم ہائوس میں قائم میڈیاسیل سے مریم نواز کے کہنے پر جاری کئے گئے اگر ان میں پنجاب کے سرکاری اشتہارات کو شامل کیا جائے تو یہ رقم 40 ارب روپے بنتی ہے سابق حکومت نے سرکاری اشتہارات اپنی تشہیر کے شوق میں جاری کئے وزارت اطلاعات سے بالاتر ، وزیر اعظم ہائوس میں ایک میڈیا سیل چل رہا تھااس میڈیا سیل کو مریم نواز کنٹرول کر رہی تھیں سرکاری اشتہارات یہی میڈیا سیل جاری کر رہا تھا۔جس پر قائم مقام چیرمین سینٹ نے سرکاری اشتہارات جاری کرنے کے تحقیقات کے لیے معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے سپرد کر دیا۔مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سرکاری اشتہارات پر انکی تصویر نہ ہو۔ جب سے ڈاکٹر بابر اعوان کو وزیر اعظم کا مشیر برائے پارلیمانی امور بنایا گیا ہے وہ پارلیمنٹ کو زیادہ وقت دے رہے ہیں وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں سینٹر عثمان کاکڑ نے اپنے دوسوالات کے جواب کوغیرتسلی بخش قرارددیااور کہاکہ اس کومتعلقہ کمیٹی کوبھیج دیاجائے تاکہ وہاں اس کی اصل تفصیل آجائے یہ سوال ملک بھرمیں لاپتہ افراد کی تعداداور دہشت گردی میں گرفتاروسزاپانے والوں کی تٖفصیلات سے متعلق ہیںسینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کے بی خان کو زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا ہے کہ کے بی خان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہو سکتا،ان کی بات کا اثر کشمیر کے دونوں حصوں میں ہوتا تھا،کشمیری عوام شدید آزمائش کا شکار ہیں، پاکستان کو ان کی مدد کرنی چاہیے۔سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی وی کے مختلف بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ذمہ 4.2ارب روپے واجب الادا ہیں۔

مزیدخبریں