اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹر مظفر شاہ نے کہا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث صوبہ سندھ کو فصلوں میں 40 فیصد کمی کا سامنا ہے جبکہ کپاس کی فصل میں 31 فیصد کمی ہوئی ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ اینڈ سکیورٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہائی برڈ بیج کی ضرورت ہے، بھارت میں اس بیج کے استعمال سے پیداوار 6 گنا بڑھ گئی ہے۔قائمہ کمیٹی کے رکن سینیٹر اشوک کمار نے بتایا کہ آٹے کو سفید کرنے کے لیے وائٹنر کا استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے کینسر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت معاملے کا نوٹس لے اور آٹے کی سفیدی کے لیے وائٹنر کا استعمال روکا جائے۔وزارت فوڈ اینڈ سکیورٹی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس برس پنجاب میں کپاس کی پیداوار 11 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔ فوڈ کمشنر نے بتایا کہ رواں برس 17 لاکھ 61 ہزار ٹن گندم بر آمد کی گئی ہے۔چیئرمین کمیٹی نے آئندہ ربیع سیزن میں پانی کی دستیابی کے حوالے سے چیئرمین ارسا کو طلب کر لیا جبکہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی)کے چیئرمین کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔سینیٹر مظفر شاہ نے چیئرمین پی اے آر سی کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔